کراچی (این این آئی) سندھ حکومت کے صوبائی وزیر زراعت محمد اسماعیل راہو نے کہا ہے کہ مہمند ڈیم بنانے سے پہلے سندھ کو آن بورڈ لیا جائے، سندھ حکومت کے خدشات ختم کئے جائیں۔یہ بات انہوں نے مھمند ڈیم پر سوالات اٹھاتے ہو ئیاپنے دفتر سے جاری کردہ بیان میں کہی۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کے آبی ماہرین مہمند ڈیم بننے پر بھی خدشات کا اظہار کر رہے ہیں،
خدشا ہے کہ مہمند ڈیم بننے سے سندھ کے حصے کا پانی مزید کم ہوجائے گا،سوات ندی کا پانی کابل ندی کیذریعے دریائے سندھ میں شامل ہوتا ہے جو ڈیم میں جانے سے دریائے سندھ میں نہیں جا سکے گا۔اسماعیل راہو نے کہا کہ سندھ حکومت مہمند ڈیم کے بننے کی مخالف نہیں ہے، وفاق کو ڈیم بننے کہ بعد کے پی کے والے پانی کے حصے پر نظرثانی کرنی چاہیے، مہمند ڈیم میں صرف سیلاب کا اضافی پانی چھوڑا جائے،پانی کا بہاؤ ڈیم کی جانب موڑنے سے سندھ زیادہ متاثر ہوگا، دریائے سندھ پہلے ہی پانی کی قلت کا شکار ہے اور سندھ کو اب بھی اپنے حصے کا پانی کم مل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیم بننے سے سندھ کے ساحلی علاقوں میں پانی کی قلت مزید بڑھ جائے گی۔محمد اسماعیل راہو نے سوال کیا کہ وفاقی حکومت ہمیں یقین دلائے کہ مہمند ڈیم بننے سے سندھ کے حصے کے پانی سے کٹوتی نہیں ہوگی، مہمند ڈیم بننے سے سندھ کو نقصان اور کے پی کو فائدہ پہنچے گا۔وزیر زراعت سندھ نے مزید کہا کہ بھاشا ڈیم بننے سے سندھ کو فائدہ ہوگا،وفاق جان بوجھ کر سندھ کی فصلیں تباہ کررہا ہے اور پنجاب کے پی کے کو فائدہ پہنچا رہا ہے، پاکستان پیپلزپارٹی واحد جماعت ہے جس نے ہمیشہ صوبوں کو اپنے حقوق دیے ہیں, سندھ حکومت این ایف سی ایوارڈ سے اپنا حصہ کسی کو نہیں دینے دے گی، وفاق پھلے ہی سندھ کا مقروض ہے۔