اسلام آباد (آن لائن) سوئی نادرن گیس پائپ لائن نے گیس چوری روکنے کیلئے ایک ارب 44 کروڑ سے زائد کے مشینری اور پرزے خرید لئے ہیں پھر بھی کمپنی کی، سالانہ گیس چوری 20 ارب روپے سے زائد ہے۔ گیس کمپنی کے گیس لیکج۔ گیس چوری اور پرانے میٹرز کی خریدری کے لئے ایک ارب چوالیس کروڑ روپے سے زائد کی خریداری کر رکھی ہے
لیکن اس فنڈز میں سے زیادہ فنڈز کرپشن کی نذر ہوچکے ہیں۔ جس کے نتیجہ میں گیس چوری روکنے کیلئے تمام اقدامات ناکام ہوگئے ہیں۔ دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ گیس چوری روکنے کیلئے 2013 ء میں 89 کروڑ روپے کی خریداری کی گئی ہے جبکہ 2015 ء میں 24 ملین روپے کی خریداری کی گئی تھی لیکن اس کے باوجود یو ایف جی کی شرح بالترتیب 11-17 فیصد‘ 10-57 فیدص اور 10-97 فیصد رہی ہے۔ ریگولیٹر نے سوئی نادرن کو تین سالوں میں گیس چوری روکنے کیلئے پانچ ارب 86 کروڑ روپے کے پرزے خریدنے کی اجازت دی تھی تاکہ سولہ ارب کیوبک فٹ گیس کی چوری اور پیکیج کو روکا جاسکے لیکن کمپنی کے افسران نے بددیانتی ظاہر کرتے ہوئے گیس چوری کی روک تھام پر صرف ڈیڑھ ارب خرچ کئے ہیں گیس چوری میں کمپنی کے اعلیٰ افسران کے ملوث ہونے کے شواہد بھی موجود ہیں۔ سوئی نادرن گیس پائپ لائن نے گیس چوری روکنے کیلئے ایک ارب 44 کروڑ سے زائد کے مشینری اور پرزے خرید لئے ہیں پھر بھی کمپنی کی، سالانہ گیس چوری 20 ارب روپے سے زائد ہے۔ گیس کمپنی کے گیس لیکج۔ گیس چوری اور پرانے میٹرز کی خریدری کے لئے ایک ارب چوالیس کروڑ روپے سے زائد کی خریداری کر رکھی ہے لیکن اس فنڈز میں سے زیادہ فنڈز کرپشن کی نذر ہوچکے ہیں۔