بدھ‬‮ ، 19 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

پشاور میٹرو بس منصوبہ کیوں تاخیر کا شکار ہوا؟اصل وجوہات تو اب سامنے آئیں،صوبائی انسپکشن ٹیم کی رپورٹ یکسر مسترد

datetime 28  اپریل‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(آن لائن)27کلو میٹر بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبے پشاور کی جانب سے صوبائی انسپکشن ٹیم کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہو ئے موقف اختیار کیا ہے کہ منصوبے پر کام تقریباً مکمل ہو چکا ہے اور بس ریپڈ ٹرنزٹ پشاور کے کنسلٹنٹ موٹ میک ڈونلڈ نے صوبائی انسپکشن ٹیم کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے انسپکشن ٹیم کی معلومات کو گمراہ کن اور نامکمل قرار دیا ہے۔

بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبہ کے پرنسپل انجینئر گل حمید خلیل نے11صفحات پر مبنی جواب جاری کرتے ہوئے صوبائی انسپکشن ٹیم کی رپورٹ کو زمینی حقائق کے منافی قرار دیا ہے اور واضح کیا ہے کہ پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور کنسلٹنٹ کی ٹیم نے صوبائی انسپکشن ٹیم کیساتھ ملاقات کرکے مدلل انداز میں اپنا کیس پیش کیا۔ تاہم ممکنہ طور پر انجینئرنگ کے شعبہ سے لاعلمی کے باعث صوبائی انسپکشن ٹیم وضاحت سمجھنے سے قاصر رہی یا پھر شاید جان بوجھ کر گمراہ کن اور غلط رپورٹ مرتب کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریپڈ بس ٹرانزٹ منصوبہ کا ٹھیکہ ایشیائی ترقیاتی بینک کی ہدایات کی روشنی میں کم ترین بولی دینے والی کمپنی کو 6ماہ میں کام مکمل کرنے کے لئے دیا گیا۔ پرنسپل انجینئر نے کہا کہ صوبائی انسپکشن ٹیم کی اس رپورٹ میں کوئی صداقت نہیں کہ منصوبہ کی تیز تر تکمیل کے لئے کمپنی کو 25فیصد اضافی رقم دی گئی۔ پی سی ون میں منصوبہ کی تکمیل کی مدت 12ماہ تھی جو بعد ازاں صوبائی حکومت کی جانب سے کم کرکے صرف 6ماہ کی گئی۔اگرچہ کمپنی کی جانب سے تعمیراتی کام چھ ماہ کے مقررہ وقت میں پورا کرنے کی کو شش کی گئی تاہم چمکنی اور گلبہار میں عام ٹریفک کے لئے اضافی فلائی اوورز کی تعمیر ، چمکنی میں اضافی بس سٹیشن ، متعدد بس سٹیشنوں کے ازسر نو تعین ، ڈیزائننگ ، ملک سعد شہید فلائی اوور کے ساتھ عام ٹریفک کے لئے بی آر ٹی لائنز ، فردوس میں بی آر ٹی سٹاپ کے لئے نئی جگہ کا تعین اور ری ڈیزائننگ ، امن چوک میں منصوبے کے اثر نو ڈیزائننگ کے ساتھ ساتھ کوہاٹ روڈ ، باڑہ روڈ اور ائیر پورٹ کو مین بی آر ٹی روٹس سے منسلک کرنے اور تاتاراچوک میں فلائی اوور کے تعمیر کے ساتھ حیات آباد سے کارخانوں مارکیٹ تک منصوبے کو وسعت دی گئی جس کا رقبہ دو کلو میٹر سے ز ائد ہیں اس طرح کارخانوں مارکیٹ میں اضافی بس سٹینڈز کی وجہ سے منصوبے کے مقررہ وقت کے اندر تکمیل مکمل نہ ہو سکی ۔ ان تمام وجوہات سے پشاو رڈویلپمنٹ اتھارٹی کو پورے طور پر آگاہ کیا ہے خط کے مطابق سائیکل ٹریک کی تعمیر ابھی جاری ہے ۔ اس طرح مکسڈ ٹریفک لائن اور سروس روڈ کے داخلی اور خارجی راستوں کی تعمیر بھی ہونی ہے ۔

موضوعات:



کالم



عمران خان کی برکت


ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…