اوکاڑہ( آن لائن ) گورنر پنجاب چوہدری سرور نے پاکستان تحریک انصاف میں گروہ بندیوں کی تردید کرتے ہوئے کارکنوں پر زور دیا ہے کہ وہ بلدیاتی انتخابات کی بھرپور تیاری کریں۔ انہوں نے کہا کہ ملک تبدیلی کے مراحل سے گزر رہا ہے اور ساتھ ہی کہا کہ گورنر اور وزیراعلیٰ ہائوس میں تبدیلی کا امکان نہیں۔
چوہدری سرور نے ان خیالات کا اظہارپی ٹی آئی کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر اشرف سوہانہ کی رہائش گاہ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔گورنر پنجاب نے ان رپورٹس کو مسترد کیا جن میں کہا جارہا تھا کہ وزیراعظم ان سے گریز کررہے ہیں اور کہا کہ یہ جھوٹی رپورٹس ہیں، انہوں نے اس بات کو بھی مسترد کیا کہ صدر عارف علوی نے انہیں مستعفی ہونے کے لیے کہا ہے۔انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ پی ٹی آئی کے رہنما جہانگیر ترین نے گورنر ہاس میں عشائیے میں شرکت اس لیے نہیں کی تھی کیونکہ وہ ایک پروگرام میں شرکت کے سلسلے میں اسلام آباد میں موجود تھے اور یہ بھی کہ مذکورہ عشائیہ پی ٹی آئی کے ٹکٹ حاصل کرنے والے اراکین کے لیے منعقد کیا گیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی حکومت میں پاکستان مسلم لیگ(ق) کے حوالے سے کسی بھی سطح پر کوئی تنازع نہیں۔اس سے قبل گورنر پنجاب نے فیصل آباد روڈ پر طیب سعید شہید پولیس لائنز کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے واٹر فلٹر پلانٹ کا افتتاح کیا تھا، یہ پلانٹ سرور فائونڈیشن کی جانب سے نصب کیا گیا۔دوسری جانب اشرف سوہانہ کا کہنا تھا کہ 2018 کے انتخابات کے بعد اور اس شہر میں گورنر پنجاب کی آمد تک پی ٹی آئی میں اختلافات موجود تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ اپنے گروپ کے دیگر اراکین، جن میں چوہدری اظہر محمود اور خالد مصطفی خان شامل ہیں، کے ساتھ پارٹی میں اختلافات ختم کرنے کے لیے تیار ہیں کیونکہ یہ بلدیاتی انتخابات اور پی ٹی آئی کی 2018 کی کامیابی کو دہرانے کے لیے انتہائی ضروری ہے۔واضح رہے کہ مذکورہ شہر سے پی ٹی آئی کے پاس قومی اسمبلی کی نمائندگی موجود نہیں ہے۔علاوہ ازیں گورنر پنجاب نے اشرف سوہانہ کے اعلان کو سراہا اور کہا کہ ہم پی ٹی آئی کے صوبائی رہنمائوں سے اس پیش رفت کے حوالے سے بات چیت کریں گے، جن میں سیف اللہ خان نیازی، ارشد داد اور اعجاز چوہدری شامل ہیں۔