لاہور( این این آئی)سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان سردار اسلم رئیسانی نے ڈگری ڈگری ہوتی ہے اصلی ہو یا جعلی کے بیان پر عوام سے معافی مانگتے ہوئے کہا ہے کہ میں اپنی زندگی میں دوبارہ ایسی غلطی نہیں کروں گا ،اپنی تمام ڈگریوں کی بورڈ اور یونیورسٹی سے تصدیق کرا لی ہے اور میری ڈگریاں اصلی ہیں۔
دوبارہ تعلیم کو انجوائے کر رہا ہوں اور میں ہیومن انوائرمنٹ پر پی ایچ ڈی کرنا چاہتا ہوں ۔ ایک انٹرویو میں سردار اسلم رئیسانی نے کہا کہ میں ریسرچ کی طرف جانا چاہتا تھا اور کافی عرصہ سے سوچ رہا تھاکہ ایم فل کے بعد ہیومن انوائرمنٹ پر ریسرچ کروں اور اس کے بعد اس پر پی ایچ ڈی کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ایف ایس سی اور ماسٹر کی ڈگری کی بورڈ اور یونیورسٹی سے تصدیق کر الی ہے اور میری ڈگریاں اصلی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ایک دن اسمبلی سیشن چل رہا تھا کہ وہاں صحافی آ گئے ، انہوں نے سوال کیا کہ بہت سے اراکین اسمبلی کی ڈگریاں جعلی ہیں اور آپ کی حکومت کو خطرہ ہے ۔میں نے انہیں کہا تھاکہ میں ابھی بھی اپنے گھر میں رہتا ہوں اور بعد میں بھی اپنے گھر میں ہی رہوں گا ، ڈگری ڈگری ہوتی ہے اصلی ہو یا جعلی ہو ، یہ الفاظ میرے گلے پڑ گئے جس پر میں عوام سے معافی چاہتا ہوں اور آئندہ اس طرح کی غلطی نہیں کروں گا۔ اسلم رئیسانی نے کہا کہ میں کلاس میں جاتا ہوں تو میرے اردگرد طلبہ کا ہجوم لگ جاتا ہے اور میں اسے انجوائے کر رہا ہوں۔