کراچی(این این آئی)ملک کے سرکاری قرضوں میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے،رواں مالی سال2018-19کی پہلی ششماہی کے دوران سرکاری قرضوں کا حجم10فیصد اضافے سے بڑھ کر27.5کھرب روپے ہوگیا۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی ایک رپور ٹ کے مطابق مالی سال19کی پہلی ششماہی کے دوران ملکی و بیرونی دونوں قرضوں کا
بہا تقریبا دگنا ہوجانے سے ان میں بڑی حد تک اضافہ ہوا۔اسٹیٹ بینک نے اپنی رپورٹ میں بیرونی قرضوں کے حجم میں اضافے کی بڑی وجہ روپے کی قدر میں مسلسل ہونے والی کمی کو قرار دیا ہے،مالی سال19کی دوسری سہ ماہی میں روپے کی قدر میں 10.5فیصد کی نمایاں کمی سے بیرونی قرضوں کے حجم میں بھاری اضافہ دیکھا گیا،مالی سال19کی پہلی ششماہی کے دوران ملکی قرضوں میں 1.1ٹریلین روپے کا بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔اسٹیٹ بینک کے مطابق مالی خسارے کے بڑے بوجھ نے ملکی ذرائع کو اثر اندازکیا،مالی سال19کی پہلی ششماہی کے دوران حکومت کے ملکی قرضے زیادہ تر قلیل مدتی قرضوں پر مشتمل رہے اور اس دوران حکومت نے مرکزی بینک سے زیادہ قرضے حاصل کئے۔رپورٹ کے مطابق حکومت نے مالی سال19کی پہلی سہ ماہی کے دوران مرکزی بینک سے زیادہ قرضے حاصل کئے اور دوسری سہ ماہی کے دوران شیڈول بینکوں سے زیادہ قرضے حاصل کرکے مرکزی بینک کے کچھ قرضے واپس کئے۔ ملک کے سرکاری قرضوں میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے،رواں مالی سال2018-19کی پہلی ششماہی کے دوران سرکاری قرضوں کا حجم10فیصد اضافے سے بڑھ کر27.5کھرب روپے ہوگیا۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی ایک رپور ٹ کے مطابق مالی سال19کی پہلی ششماہی کے دوران ملکی و بیرونی دونوں قرضوں کا بہا تقریبا دگنا ہوجانے سے ان میں بڑی حد تک اضافہ ہوا۔