پشاور(آن لائن)خیبر پختونخوا میں مہنگائی اور رہائش کے لحاظ سے پشاور مہنگا ترین شہر بن گیا ہے دوسرے نمبر پر ابیٹ آباد، تیسرے نمبر پر کوہاٹ اور چوتھے نمبر پر مردان کا شمار ہونے لگا ہے۔ پشاور میں کی آبادی میں اضافہ او ر کرایوں کے گھروں میں اضافہ کے بعد فلیٹس سسٹم میں رہائش میں اضافہ ہو گیا ہے صوبائی دارلحکومت پشاور کے مختلف علاقوں میں کرایہ کے گھر ملنا بند ہو گئے ہیں لاکھوں کی تعداد میں افغان مہاجرین کے علاوہ قبائلی اضلاع اور دیگر بندوبستی علاقوں سے لاکھوں کی تعداد میں نقل مکانی کے باعث
صوبائی دارلحکومت پشاور میں آبادی میں اضافہ ہوا ہے۔ جس کے باعث پشاو ر کی سڑکیں ٹریفک کے لئے کم پڑ گئی ہیں پشاور اربن اور رورل ایریا میں کرایوں پر تقریباً تین لاکھ سے زائد افراد رہائش پذیر ہیں صوبائی دارلحکومت پشاور کے بیشتر علاقوں میں گھروں کو مسمار کر کے فلیٹس بنائے جا رہے ہیں اور فلیٹس کے کرائے علاقے کے تناسب سے مقرر کئے گئے ہیں صوبائی دارلحکومت پشاور صوبے میں مہنگا ترین شہر بن رہا ہے آباد میں اضافہ کے ساتھ ساتھ ٹریفک رش میں اضافہ بھی اہم معاملہ مسئلہ بن گیا ہے