اسلام آباد(آن لائن)پاکستان تحریک انصاف کی موجودہ حکومت کو کتنی غیر ملکی قرض ادائیگی کرنا ہوگی اس حوالے سے رپورٹ تیارکرلی گئی ہے۔ موجودہ حکومت کو پانچ سال کے دوران 37 ارب 63 کروڑ ڈالرز کی غیر ملکی ادائیگیاں کرنا ہوں گی۔سرکاری دستاویز کے مطابق حکومت کو پانچ سال میں اکتیس ارب ڈالرز قرض جبکہ 6 ارب 60 کروڑ سود ادا کرنا ہوگا۔
رواں مالی سال کی ادائیگیاں سات ارب ڈالرز سے زائد کی ہیں۔حکومت نے رواں سال کے دوران ایک ارب 48 کروڑ ڈالرز سود کی مد میں ادا کرنا ہے۔ آیندہ مالی سال 8ارب اور سال 2020۔ 2021میں میں 7ارب 45 کروڑ ڈالرز سے زائد قرض ادا کرناہے۔مالی سال 2021۔2022 میں 6ارب 45 کروڑ ڈالرز قرض ادا کرنا ہوگا۔حکومت کو مالی سال 2022۔2023 میں 6 ارب 49 کروڑ ڈالرز کی ادائیگی کرنا ہوگی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان کو بھی تفصیلی رپورٹ پیش کردی گئی ہے۔واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے ستمبر تا دسمبر 2018 کے درمیانی عرصے میں 746 ارب روپے کا اندرونی قرضہ حاصل کیا۔ موجودہ حکومت نے انہی تین ماہ کے دوران 1313 ملین ڈالرز کا بیرونی قرضہ بھی لیا۔ وفاقی وزارت خزانہ کی جانب سے یہ تفصیلات مارچ کے مہینے سینیٹ کے اجلاس میں پیش کی گئیں۔ایوان بالا کو وزارت خزانہ کی جانب سے بتایا گیا کہ سعودی عرب سے تین ارب ڈالرز موصول ہوئے ہیں۔ وزارت خزانہ کے مطابق چینی حکومت نے 298.98 ملین ڈالرز دینے کا وعدہ کیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کی موجودہ حکومت کو کتنی غیر ملکی قرض ادائیگی کرنا ہوگی اس حوالے سے رپورٹ تیارکرلی گئی ہے۔ موجودہ حکومت کو پانچ سال کے دوران 37 ارب 63 کروڑ ڈالرز کی غیر ملکی ادائیگیاں کرنا ہوں گی۔