کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) پیپلز پارٹی کی رہنما شہلا رضا نے ایک ویڈیو پیغام میں حضرت امیر معاویہؓ سے متعلق متنازعہ بیان پر معذرت کر لی، انہوں نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ میں اس قابل نہیں ہوں کہ اسلام کے لیے خدمات پیش کرنے والی شخصیات سے متعلق کوئی بات کر سکوں، مزید وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پروگرام کا وقت ختم ہو گیا تھا اس لیے میری بات ادھوری رہ گئی جس کا غلط مطلب نکالا گیا،
شہلا رضا نے کہا کہ اگر میرے بیان کی وجہ سے کسی بھی فرد کی دل آزاری ہوئی ہو تو میں غلطی تسلیم کرتے ہوئے معافی مانگتی ہوں۔ یاد رہے کہ پیپلزپارٹی کی خاتون رہنما اور وزیر برائے حقوق نسواں سیدہ شہلا رضا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ امیر معاویہؓ بارے ریمارکس پر قائم ہیں انہوں نے مزید گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں سلمان تاثیر نہ سمجھا جائے۔ واضح رہے کہ پیپلزپارٹی کی خاتون رہنما شہلا رضا نے نجی ٹی وی جیو نیوز کے پروگرام آپس کی بات میں حضرت امیر معاویہ ؓکانام ایسے انداز میں لیا کہ سوشل میڈیا صارفین سمیت پاکستان اور دنیا بھرکے مسلمانوں میں غصے کی لہر دوڑ گئی،تفصیلات کے مطابق پروگرام کے دوران گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ”میری بھی ہسٹری کمزور ہے،کبھی آپ کہہ رہے کہ معاویہ کا طرز حکومت چاہئے،اب پوری ہسٹری اٹھا لیجئے اس میں معاویہ کا کہیں ذکر نہیں ہے“،اس دوران پروگرام کے میزبان منیب فاروق انہیں روکتے رہے کہ الفاظ کا چناؤ سوچ سمجھ کر ہوناچاہئے لیکن شہلا رضا نے اپنی بات اسے لہجے میں جاری رکھی۔جیسے ہی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی صارفین نے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔کچھ صارفین نے کہا کہ ”جو علی سے لڑے وہ قابل عزت نہیں“اس طرح کے لوگوں کو قومی ٹی وی پر بین ہونا چاہیے۔ہمارے قومی ایشوز سے توجہ ہٹانے کے لئے اس طرح کی باتیں کی جاتی ہیں۔واضح رہے کہ شہلا رضا کے اس بیان کے بعد سوشل میڈیا پر شدید تنقید کی گئی اور انہیں وزارت حقوق نسواں سندھ کے عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔اب انہوں نے معافی مانگ لی ہے۔