اسلام آباد(آن لائن) ایف بی آرنے چین کے ساتھ آزادانہ تجارتی معاہدے فیز ٹو کومعیشت کیلئے نقصان دہ قرار دے دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایف بی آرنے چین کے ساتھ آزادانہ تجارتی معاہدے فیز ٹو کو معیشت کیلئے نقصان دہ قراردیا ہے۔ چیئرمین ایف بی آر جہانزیب خان نے اس حوالے سے سیکرٹری تجارت کو خط لکھ کرتحفظات سے آگاہ کردیا ہے،چیئرمین ایف بی آر کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ پاکستان پہلے مرحلے میں ہی 45 فیصد ٹیرف لائنز پرڈیوٹی و ٹیکسوں کی چھوٹ دے رہا ہے اور پاکستان
اب چین سے اشیاء کی درآمد کیلئے 75 فیصد ٹیرف لائنز پر کسٹمز ڈیوٹی و ٹیکسوں سے چھوٹ دے گا، اس کے نتیجے میں معاہدے کے پہلے سال ہی ٹیکس ریونیو کی مد میں 60 ارب روپے کا نقصان ہوگا۔خط میں بتایا گیا ہے کہ دوسری اور تیسری کٹیگری کے مرحلہ وار اطلاق سے پندرہ سال کے دوران پاکستان کو چائنیز اشیاء کی درآمد پر ڈیوٹی و ٹیکسوں کی چھوٹ و رعایات دینے سے 264 ارب روپے کے ریونیو کا نقصان ہوگا، جب کہ پاکستانی مصنوعات کے لئے چین ترجیحی منڈی نہیں بن سکے گا۔