جمہوریت میں عوام کی مرضی چلتی ہے تھرڈ امپائر کی نہیں،حکومت کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہیں،بلاول زرداری نے بڑی پیشکش کردی

26  اپریل‬‮  2019

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ جمہوریت میں عوام کی مرضی چلتی ہے تھرڈ امپائر کی نہیں،کسی صورت صدارتی نظام قبول نہیں کیا جائے گا،صدارتی نظام جیسی سازشوں کو تمام سیاسی قوتیں متحد ہوکر ناکام بنائینگے،حکومت کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہیں مگر ان کی ملک چلانے، معیشت چلانے اور پارلیمان چلانے میں دلچسپی نہیں،سردار اختر مینگل میرے ساتھ انسانی حقوق کمیٹی میں ممبر ہیں،

ملکر کام کرینگے،احتساب کے نئے قانون پر حکومت کے ساتھ بات کرنے کیلئے تیار ہیں۔ جمعہ کو یہاں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹوزر داری اور اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کی ملاقات ہوئی جس میں مختلف امورزیر غور آئے۔ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ انہوں نے کہاکہ ہم بار بار ملتے رہیں گے اور مسائل کا حل نکالتے رہیں گے۔بلاول بھٹو زر داری نے کہاکہ جب اور جہاں بھی جمہوریت اور انسانی حقوق کو خطرہ ہوگا تو ساتھ کھڑے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک پیپلز پارٹی نے شروع کیا اور ن لیگ نے اسے آگے بڑھایا، خان صاحب اور حکومت سی پیک کو متنازع نہ بنائے۔انہوں نے کہاکہ سی پیک پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کریں گے،حکومت کو بھی اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرنے دینگے۔ انہوں نے کہاکہ سی پیک سے پورے ملک کو فائدہ ہوگا، حکومت کو بھی یقین دلانا ہوگا کہ سی پیک پر پیپلز پارٹی کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ بلاول بھٹو زر داری نے کہاکہ حکومت کو سی پیک کو غیر متنازعہ بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں ہے کہ افسوس پی ٹی آئی اپنے وعدوں سے مکر رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس ملک کی امپائر صرف عوام ہے، یہاں عوام کی ہی مرضی چلے گی انہوں نے کہاکہ نئے جمہوری عمل میں سازشی عناصر ضرور ہوتے ہیں۔بلاول بھٹو زر داری نے کہاکہ غیر جمہوری قوتوں کی ہزاروں خواہشیں ہو سکتی ہیں لیکن جمہوریت کے خلاف ہر سازش کو ناکام بنائیں گے۔

انہوں نے کہاکہ نہیں معلوم کس کی خواہش ہے کہ جمہوریت میں سازشی عناصر ہوتے ہیں لیکن نہیں معلوم کس کی خواہش ہے کہ 18 ویں ترمیم کو رول بیک کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ صدارتی نظام جیسی سازشوں کو تمام سیاسی قوتیں متحد ہوکر ناکام بنائینگے۔انہوں نے کہاکہ ہمارے ہاں اسلامی پارلیمانی جمہوری نظام ہی چل سکتا ہے کبونکہ عوام کو پاکستان کا پارلیمانی نظام پسند ہے اور جہاں بھی صدارتی نظام لگایا گیا وہاں آمر نے ٹیک اورر کیا، کوئی صدارتی نظام امریکہ کی بجائے کہیں کامیاب نہیں ہوا۔

انہوں نے کہاکہ کسی صورت صدارتی نظام قبول نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ نیب کالا قانون ہے، یہ مشرف کا بنایا ہوا ادارہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی تمام افراد کی مساوی بنیادوں پر احتساب چاہتی ہے، چاہے سیاستدان ہوں، جج ہوں یا جرنیل ہوں۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت شائد پورا نیا سسٹم لانا ناممکن ہو لیکن جتنا جمہوریت میں اس کو لاسکتے ہیں اس کی بھرپور کوشش کرینگے ہم اس حوالے سے حکومت کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہیں مگر ان کی ملک چلانے، معیشت چلانے اور پارلیمان چلانے میں دلچسپی نہیں۔

انہوں نے کہاکہ حکومت صرف یوٹرن پہ یوٹرن لے رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ سردار اختر مینگل نے بہت اہم تقریر ایوان میں کی جسے بلیک آؤٹ کیاگیا۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان کا اتنا حق میڈیا پر ہے جتنا دیگر صوبوں کے رہنماؤں کا ہے۔ انہوں نے کہاکہ سردار اختر مینگل کے نکتہ نظر سے مکمل اتفاق کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سردار اختر مینگل میرے ساتھ انسانی حقوق کمیٹی میں ممبر ہیں، ملکر کام کرینگے۔ انہوں نے کہاکہ ریفرنڈم کی کسی قانون میں اجازت نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ مشرف کے خلاف آرٹیکل 6 کی کارروائی چل رہی ہے،

عمران ایسی غلطی نہ کرے۔انہوں نے کہا کہ احتساب کے نئے قانون پر حکومت کے ساتھ بات کرنے کے لیے تیار ہیں۔مسلم لیگ (ن)کے مشاہد اللہ خان نے کہاکہ بلاول بھٹو نے آپ سے بات کرلی ہے، انتہائی اہم مسائل پر کانفرنس میں بات ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بلاول بھٹو نے مختلف مسائل پر اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بلاول بھٹو کے خیالات بہت اچھے ہیں، ملک اور ملک کے عوام کیلئے خوش آئند چیز ہے۔سینیٹرعثمان کاکڑ نے کہاکہ پیپلزپارٹی، ن لیگ اور عاصمہ جہانگیر فاؤنڈیشن کا بہت مشکور ہوں۔انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ کی بالادستی اور دیگر اہم مسائل پر اتفاق رائے پیدا ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بلاول بھٹو اور سب کا بہت مشکور ہوں۔ امجد شاہ نے کہا کہ پارلیمان قانون سازی سے متعلق سستی کر جاتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بلاول بھٹو اور دیگر سیاستدانوں سے مختلف مسائل پر بات ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہماری خواہش ہے کہ اٹھارویں ترمیم کے تحت ملک کو چلایا جائے۔انہوں نے کہاکہ میں مطمئن ہوں ہمارے رہنما انصاف کی فراہمی کے حوالے سے سنجیدہ ہیں۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…