پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

یوسف رضا گیلانی نیب کی تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش ، آصف علی زر داری کو گاڑیاں دینے پر پوچھ گچھ

datetime 26  اپریل‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)سابق وزیراعظم اور پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ مجھے جعلی کیس میں نہیں توشہ خانے کی گاڑیاں آصف علی زر داری کو دینے پر بلایاگیاہے ،مجھ سے صرف رولز سے متعلق پوچھا گیا ،میں نے سیکرٹری کو گاڑی قانون کے مطابق دینے کے احکامات دئیے تھے،تمام قوانین کو مد نظر رکھ کر ہم نے گاڑیاں دی ہیں،حکومت اپوزیشن کو اپنا کردار ادا کرنے دے۔

ہمیں کسی این آراو کی ضرورت ہے۔ جمعہ کو سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نیب کی تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش ہوئے اور سوالات کے جواب دیئے ۔نیب نے یوسف رضا گیلانی کو جعلی اکاونٹس کیس میں طلب کر رکھا ہے ،یوسف رضا گیلانی پر الزام ہے کہ انہوں نے بطور وزیر اعظم توشہ خانے کی گاڑیاں سابق آصف زرداری کو دی تھیں،لگژری گاڑیوں کے ٹیکس کی ادائیگی جعلی اکاونٹس سے کرنے کا الزام ہے۔ سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کی جانب سے مقررہ وقت پر تحریری جواب جمع نہیں کروایا جا سکا ،نیب نے تحریری جواب نہ ملنے پر دوبارہ طلب کیا۔ نیب پیشی کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نے کہاکہ جعلی اکائونٹس سے ادائیگی کا مجھ سے کوئی تعلق نہیں، مجھے منی لانڈرنگ یا جعلی اکائونٹس میں نہیں بلایا جارہا ہے ، مجھے توشہ خانے کی گاڑیاں آصف زرداری کو دینے پر طلب کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ میں نے پوچھا کہ مجھے کیوں بلایا گیا ہے ،مجھ سے کہا گیا کہ جو گاڑیاں خریدی گئی ان اکائونٹس سے ادائیگی کی گئی ، تومیں نے جواب دیا کہ اس وقت تو جعلی اکائونٹس کا معاملہ نہیں تھا میرا کیا لینا دینا ہے اس سے ۔ یوسف گیلانی نے کہا کہ یہ کہہ رہے ہیں کہ صرف تین گاڑیاں ان اکائونٹس کے ذریعے خریدی گئیں،یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ میں نے جس سمری کی منظوری دی تھی اس میں کوئی غلط بات نہیں تھی،خط لکھ کر کچھ سمریوں کی کاپی میں نے مانگی تھی ۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ میں نے نیب کے سوالوں کے جوابات جمع کرادئیے ،مجھ سے صرف رولز سے متعلق پوچھا گیا ہے ،میں نے سیکرٹری کو گاڑی قانون کے مطابق دینے کے احکامات دیے تھے۔تمام قوانین کو مد نظر رکھ کر ہم نے گاڑیاں دی ہیں۔ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ ہمیں تو بچپن سے ہی بلایا جا رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ تحقیقات میں

میری دوسری پیشی تھی،چار گاڑیوں سے متعلق تحقیقات تھی،ایک گاڑی سعودی عرب حکومت نے نواز شریف اور دوسری فاروق لغاری کو گفٹ کی تھی۔ انہوںنے کہاکہ میں نے اپنے پرنسپل سیکرٹری کو کہا تھا کہ ایک گاڑی نواز شریف کو دے دیں،نواز شریف کے مطالبے پر ان کو گاڑی دی تھی انہوں نے کہاکہ سابق صدر آصف زرداری کو

بھی گاڑیاں دی گئی تھی،میں نے جو کام کیا وہ قانون کے مطابق کیا۔ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ نیب قانون کے تحت پانچ سال جیل کاٹی اور با عزت بری ہوا ہوں،میں نے چیف جسٹس سے سوال کیا کہ میری زندگی کے دس سال مجھے کون واپس دیگا۔ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ ہمیں کسی این آراو کی ضرورت ہے۔انہوںنے کہاکہ جب بھی بلاتے ہیں پیش ہوتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…