اسلام آباد (این این آئی)وزیر اعظم عمران خان اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے فرنٹ فٹ پر کھیلنے کا فیصلہ کرلیا ہے اس سلسلے میں کارکر دگی کی بنیاد پر وفاقی کابینہ میں آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دور ان بڑی تبدیلیاں متوقع ہیں ،کچھ وزراء کو قلمدان تبدیل ہونگے اور کچھ وزراء کو فارغ کئے جانے کا امکان ہے ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے معاشی صورتحال کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے باعث وزیر خزانہ اسد عمر کی وزارت تبدیل کر نے کا فیصلہ کرتے ہوئے انہیں وزارت توانائی دینے کی پیشکش کی
جس پر وزیر خزانہ اسد عمر نے وزارت توانائی لینے کی پیشکش پر معذرت کرلی ہے اور کہاکہ وہ کوئی بھی وزارت نہیں لینگے ۔ وزیر خزانہ اسد عمر نے تمام صورتحال سے میڈیا کو بھی آگاہ کر دیا ۔ ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ میں ردوبدل وزارتوں کی کارکردگی رپورٹس، سٹیزن پورٹل پر شکایات اور خفیہ رپورٹس کی بنیاد پر کی جائیگی ۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان وزراء کی کارکردگی پر سیاسی مشیروں سے بھی گزشتہ کچھ ماہ سے مشاورت کر رہے ہیں اسلسلے میں جمعرات کو وزیر توانائی عمر ایوب اور سابق گور نر اسٹیٹ شمشاد اختر نے وزیر اعظم سے ملاقات کی جس میں وزیر خزانہ اسد عمر کی استعفے کے اعلان کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیاگیا ۔ ایک نجی ٹی وی کے مطابق وزیر خزانہ کا قلمدان ٹیکنوکریٹ کو دیئے جانے پر عمر ایوب خان کو وزیر مملکت خزانہ لگایا جائیگا ۔وزارت داخلہ، پٹرولیم اور بجلی منصوبہ بندی، صحت، صنعت، اطلاعات میں نئے وزراء لگانے کا امکان ہے ۔ ذرائع نے بتایاکہ نئی وزارتوں کا قیام بھی زیر غور ہے ،چند وزارتوں کا انضمام اور سماجی شعبے کی نئی وزارتوں کا قیام بھی زیر غور ہے ۔ دوسری جان بوزارت خزانہ کے عہدے سے مستعفی ہونے والے پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے تصدیق کی کہ وزارت خزانہ کی سربراہی ایک ٹیکنوکریٹ کو سونپی جائیگی۔نجی ٹی وی کے مطابق اسد عمر نے کہاکہ نیا وزیر خزانہ ٹیکنوکریٹ کو بنائے جانے کا امکان ہے، انہوں نے نئے وزیر خزانہ کے حوالے سے اشارہ دیتے ہوئے بتایاکہ وزارت خزانہ کی سربراہی ایک ٹیکنوکریٹ کو سونپی جائے گی اور نیا وزیر خزانہ نیک سیرت، قابل اور محنتی ہوگا۔ایک اور نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم عمران خان وزیر پرولیم غلام سرور خان سے بھی استعفیٰ لے لیا ، استعفیٰ ناقص کار کر دگی کی بنیاد پر لیا گیا۔