لاہور( این این آئی )سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کا شریف میڈیکل سٹی میں آغا خان ہسپتال سے آنے والے ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم نے معائنہ اور اب تک کئے گئے ٹیسٹوں کی رپورٹس کا جائزہ لیا ،جبکہ سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے کہا ہے کہ عارضہ قلب نواز شریف کی زندگی کے لیے بہت بڑا خطرہ ہے، اگر اینجیو پلاسٹی ممکن نہ ہوئی تو دوبارہ بائی پاس سرجری کرنا پڑ سکتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف ضمانت پر رہائی ملنے کے بعدچھٹی شریف میڈیکل سٹی آئے جہاں آغا خان ہسپتال کراچی سے آنے والے ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم نے ان کا معائنہ کیا ۔ اس موقع پر آغا خان ہسپتال کے ڈاکٹروں نے نواز شریف کے اب تک کے ٹیسٹوں کی رپورٹس کا جائزہ بھی لیا اور ان کے معالجین سے بھی تبادلہ خیال کیا ۔شریف میڈیکل سٹی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے کہا کہ نواز شریف کی زندگی کو خطرات لاحق ہیں اوران کی چوبیس گھنٹے میڈیکل نگرانی کی جارہی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ آغا خان ہسپتال کے ماہر ڈاکٹرز کی ٹیم معائنہ کیلئے کراچی سے لاہور آئی جس میں یورالوجسٹ،کارڈیالوجسٹ،نفرالوجسٹ اور دیگر ڈاکٹر موجود ہیں ۔آغا خان ہسپتال کے ڈاکٹرز سے ملاقات کا مقصد بیماری کو سمجھنا اور ہسٹری لینا تھا ۔انہوںنے کہا کہ نواز شریف کے دل کی شریانوں میں بلاکج ہے ،دماغ کو خون سپلائی کرنے والے شریانوں میں بھی بلاکج ہے ،عارضہ قلب اور دماغ کو خون کی سپلائی میں کمی اہم مسائل ہیں ،اگر سٹنٹنگ نہ ہو تو ہوسکتا ہے بائی پاس سرجری کی ضرورت پڑے ۔انہوںنے کہا کہ جس سطح پر نواز شریف کو ہسپتال داخل کرنے کی ضرورت پڑے گی انہیں داخل کرایا جائے گا ۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سابق وزیراعظم کا ملک کے اندر یا باہر علاج کے بارے میں ابھی حتمی فیصلہ نہیں ہوا