جمعرات‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

پاکستان میں نئے آبی ذخائر نہ بننے کی وجہ سے پرانے ڈیمز کی پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت میں تشویشناک کمی،رواں سال کیا ہوگا؟تشویشناک انکشافات

datetime 14  اپریل‬‮  2019 |

کراچی(این این آئی)پاکستان میں نئے آبی ذخائر نہ بننے کے علاوہ پرانے ڈیمز کی پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت میں تشویشناک کمی ریکارڈ کی گئی ہے اور نئے ڈیم نہ بننے سے رواں برس بھی ڈیڑھ کروڑ ایکڑ فٹ میٹھا پانی سمندر کی نذر ہونے کا تخمینہ لگایا گیا ہے ، جس سے کم از کم دو بڑے ڈیم بھرے جا سکتے ہیں۔گزشتہ تین برسوں کے دوران دنیا کے سب سے بڑے ارتھ فلڈ ڈیم تربیلا کا ڈیڈ لیول 14 فٹ تک بڑھ گیا ہے ، 2017 میں تربیلا کا ڈیڈ لیول 1378 فٹ تھا

جو بڑھ کر 1392 فٹ کی سطح پر آ گیا ہے ، 1977 میں جب تربیلا ڈیم آپریشنل ہوا تو اس کے آبی ذخیرہ کی استعداد ایک کروڑ 10 لاکھ ایکڑ فٹ سے زائد تھی جو اب70 لاکھ ایکڑ فٹ سے بھی کم ہو گئی ہے ، ڈیڈ لیول میں موجودہ رفتار سے اضافہ ہوتا رہا تو آنیوالے چند برسوں میں مٹی کی بھرائی کے باعث دنیا کے بڑے ڈیم کا درجہ حاصل کرنیوالا تربیلا لارج ڈیم کے سٹیٹس سے بھی نکل جائیگا۔پانی ذخیرہ کرنے کی کم ہوتی صلاحیت کے باعث گندم، گنے ، کپاس اور مکئی جیسی بڑی فصلوں کو پانی کی قلت کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے ، جس سے مجموعی ملکی پیداوار بھی متاثر ہو رہی ہے ۔ واضح رہے کہ ، عالمی بینک نے 1967 میں دریائے سندھ پر واقع تربیلاڈیم کی تعمیر کی منظوری دی۔ڈیم کی لمبائی 9 ہزار فٹ، زیادہ سے زیادہ اونچائی 485 فٹ (147.83 میٹر)ہے ۔ دریا کے بائیں کنارے پر 45 فٹ قطر کی چار سرنگیں ہیں جن میں سے 3 بجلی پیدا کرنیوالے یونٹوں سے منسلک اور چوتھی آبپاشی کے مقصد کیلئے ہے ۔ اسی ڈیم سے ایک نہر نکال کر غازی بروتھا کے مقام پر مزید ٹربائنیں لگا کر بجلی پیدا کی جا رہی ہے ۔اس حوالے سے آبی ماہرین کا کہنا ہے کہ دریائے سندھ پاکستان میں واحد دریا ہے جہاں پر بڑے آبی ذخیروں کی تعمیر کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…