اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم کے معاون خصوسی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت نے آف شور کمپنی کے ایک اکائونٹ سے 10.7 ملین روپے برآمد کیے ہیں، نیب کی کار کر دگی بہتر بنانے کیلئے قوانین میں مزید بہتر لانا چاہتے ہیں ، کرپٹ عناصر کا بلا تفریق احتساب یقینی بنایا جائے گا ۔
ایک انٹرویومیں انہوں نے کہاکہ حکومت قومی احتساب بیورو (نیب) کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کیلئے اس کے قوانین میں ترمیم لانا چاہتی ہے تاہم حزب اختلاف اپنے اوپر دائر مقدمات پر ریلیف کے لیے نیب قوانین میں ترمیم کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرپٹ عناصر کا بلاتفریق احتساب یقینی بنایا جائے گا کیونکہ ملکی عوام نے اسی مقصد کے حصول کے لیے وزیراعظم عمران خان کو مینڈیٹ دیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں معاون خصوصی نے کہا کہ حکومت کسی کو بھی نیب کے ساتھ پلی بارگین کرنے کی پیشکش نہیں کرتی تاہم عدالت کے سامنے یہ معاملہ پیش کرنے کے بعد یہ آپشن بھی ختم ہو جائے گا۔ انہوں نے شہباز شریف کا نام لئے بغیر کہا کہ حکومت نے سزا یافتہ افراد کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالے جانے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سابق وزیر خزانہ محمد اسحاق ڈار کو عدالت سے مفرور قرار دیا جا چکا ہے اور وہ ابھی تک ملک واپس نہیں آ رہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی ضمانت کے بعد ابھی تک وہ کسی بھی ہسپتال میں داخل نہیں ہوئے اور عدالت نے صرف 6 ہفتوں تک انہیں ضمانت دی ہے۔آف شور کمپنیوں کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ حکومت نے آف شور کمپنی کے ایک اکائونٹ سے 10.7 ملین روپے برآمد کیے ہیں۔