لاڑکانہ(این این آئی)آئی جی سندھ کلیم امام نے لاڑکانہ پولیس فیسلٹیشن سینٹر کا دورہ کیا۔ اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے آئی جی سندھ نے کہا کہ سندھ پولیس میں خواتین کا کوٹہ 10 فیصد تک کیا جائے گا اور خواجہ سراؤں کو بھی پولیس میں بھرتی کیا جائے گا۔
کلیم امام کا مزید کہنا تھا کہ سندھ پولیس میں 9۔11 کے بعد ڈھائی ہزار پولیس افسران اور اہلکاروں نے شہادت نوش کی مجھے چھ ماہ ہوچکے ہیں ماضی کے اچھے کام کو جاری رکھیں گے۔ پولیس ایماندار اور اچھے پولیس افسران پر مشتمل ہے لاڑکانہ میں اغوا برائے تاوان ختم ہو گیا ہے۔ دہشتگردوں کے خلاف بھی موئثر کاروائیاں ہوئیں ۔کراچی کے زیادہ تر دہشتگردی کے واقعات پر اہم معلومات حاصل کر لیں ہیں۔ سندھ پولیس میں خواتین کا کوٹہ 5 سے بڑھا کر 10 فیصد کر رہے ہیں۔ اے ایس آئی کی تعداد بڑھائی جائے گی۔ سیف سٹی کی ضروت ہے۔ جدید ٹیکنولاجی کی ضرورت ہے جرم کی وجوہات بے روزگاری ہے۔ کراچی میں منشیات کے مسائل ہیں۔ کام کیا ہے آئیس پرزبردستی کنورزن کو روکیں گی۔گھوٹکی سے اغوا لڑکیوں کو اسلامہ آباد عدالت نے دارالامان بھیجا ہے۔ ریورائن پولیس یونٹ کی سمری سندھ حکومت کو بھیج چکے ہیں۔ سیف سٹی پروجیکٹ لانا چاہتے ہیں ۔ہر تھانے کو 25 لاکھ روپیہ جاری کیا ہے ۔فیسلٹیشن سینٹرز کی تمام سہولتیں تھانوں کی سطح پر فراہم کر رہے ہیں۔ حالیہ ہونے والے بورڈ میں ڈی ایس پیز کو ایس پیز کی سطح پر پروموٹ کریں گے۔ لاڑکانہ میں سالانہ 574 قتل ہوتے تھے اب صرف تعداد 10 کے اندر ہے م۔سنگ پرسنز ایک اہم اشو ہے سندھ میں پولیس ہاوسنگ سوسائیٹی کی اسکیموں پر کام کر رہے ہیں ۔پچھلے تین ماہ میں 77 ٹھریٹ الرٹ سندھ پولیس کو علم میں آئے 76 کو روکے گئے ۔سندھ پولیس خواجہ سرا بھی بھرتی کیے جائیں گے ۔معاشرے کا المیہ ہے کہ ایسے بچوں کو والدین ماننے سے انکار کر دیتے ہیں وردی ایسی ہونی چاہیے جو انٹرنیشنل پیٹرن اور موسمی حالات سے مناسبت رکھتا ہو۔