پشاور(این این آئی) خیبرپختونخوا کے 6 اضلاع میں ایلیمینٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے 41 ہزار بچوں کے داخلوں میں سے 21 ہزار جعلی نکلے۔ایلیمینٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاؤنڈیشن نے صوبے کے 6 اضلاع میں 2017ء سے انرولمنٹ پروگرام شروع کیا تھا جس کے تحت 41 ہزار بچوں کے داخلے کیے گئے لیکن ان میں سے 21 ہزار بچوں کے داخلے صرف کاغذی ثابت ہوئے ہیں۔خیبرپختوانخوا کے ضلع مانسہرہ میں قائم 90 میں سے 70 اسکولز صرف کاغذوں میں ہیں اور فرضی طلباء کے نام پر اقراء فروغ تعلیم واؤچر اسکیم کے تحت
کروڑوں روپے نکالے گئے۔ بورڈ آف گورننس نے ادارے کے منیجنگ ڈائریکٹر کو معطل کرکے انکوائری شروع کر دی ہے۔ اس حوالے سے مشیر تعلیم وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا ضیاء اللہ بنگش نے جیو نیوز کو بتایا کہ اس معاملے کا نوٹس لیکر ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے ایم ڈی ذوالفقار احمد کو معطل کردیا گیا ہے اور اس حوالے سے مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ دیگر اضلاع میں بھی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز کے ذریعے انکوائریز کا سلسلہ جاری ہے، متعلقہ ایم ڈی نے بورڈ آف گورننس کو مطلع کئے بغیر غیر قانونی اقدامات کئے تھے۔