لاہور ( این این آئی) پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے گھوٹکی سندھ میں جا کر اٹھارویں ترمیم کیخلاف زہر اگل کر بتا دیا کہ پیپلزپارٹی کے تحفظات درست تھے،انہوں نے وزیراعظم کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر کسی نے اٹھارویں ترمیم کو ختم کرنے کی کوشش کی تو اسے ہماری لاشوں سے گزرنا ہو گا۔وہ پیپلزپارٹی سنٹرل پنجاب سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ گھوٹکی میں وزیر اعظم گرج برس رہے تھے، وزیر اعظم کہہ رہے تھے کہ اٹھارویں ترمیم سے ملک دیوالیہ ہو گیاہے،ان کے رویہ پر ماتم کرنے کو دل چاہتاہے اٹھاویں ترمیم کے نہ ہونے سے ملک کمزور ہورہاتھا،پیپلزپارٹی نے تمام جماعتوں کے ساتھ ملکر اس ترمیم کے ذریعے ملک کو مزید متحد کیا۔پیپلزپارٹی نے کراچی سے لاڑکانہ تک حکومت کا رخ درست کرنے کیلئے ٹرین مارچ کیا بلاول بھٹو زرداری نے کہا حکومت گرانا نہیں چاہتے،انکو بتانا چاہتے ہیں کہ جمہوریت اور وفاقیت کی سیاست ہے کیا،وزیراعظم کہتے ہیں کہ پیپلزپارٹی احتجاج کرے کنٹینر وہ خود دیں گے لیکن جب ہمارے لوگ اسلام آباد پہنچے تو انہوں نے لاٹھی چارج کیا اور 300کارکن گرفتار کرلئے،سڑکیں بند کردی گئیں،پولیس کی بھاری نفری لگا دی گئی،افسوس کہ سیاسی جماعتوں کو وزیر اعظم آج بھی للکار رہاہے،سیاسی تناؤ کو کم کرنے کی بجائے اسے بڑھا رہا ہے،اس پر ماتم نہ کریں تو کیا کریں،کیا اس تناؤ نے جمہوریت اور نظام کو فائدہ پہنچایاہے یا نقصان،کہتے ہیں کسی کو نہیں چھوڑوں گا کون کہہ رہاہے چھوڑو،قوم اب پوچھتی ہے خان صاحب آپ کرکیارہے ہیں،آرمی چیف ملک کیلئے پیسے لے آیا آپ نے خود کہا،یہی بات اپوزیشن کتی تھی کہ آپ میں اہلیت نہیں آپ کو کوئی اور چلا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم پر الزام ہے کہ ہم نے سات سالوں میں 13ہزار ارب روپے کا قرضہ لیا لیکن آپ نے 6ماہ میں تین ہزار تین سو ارب روپے کے قرضے لیے اگر قرضوں کی ادائیگی ہوئی تو قرضہ کم ہونا چاہیے تھا۔
آج ساڑھے چار سال کی مہنگائی کی بلند ترین سطح ہے پیٹرول مزید بارہ روپے مہنگا کریں گے ڈالر مسلسل بڑھ رہاہے،ڈالر سے بجلی اور تیل کی قیمتوں میں آضافہ ہو گا،قوم کو بتا دیں کون سا ریلیف ہے جس کا ذکر کرتے رہے،دنیا چیخ رہی ہے ڈالر کی قیمت بڑھنے سے ریونیو بڑھنا چاہیے،اگر ریونیو شارٹ فال ڈھائی تین سو ارب ہوگا تو نقصان ہوگا۔چوروں ڈاکوؤں پر کیس چل رہے ہیں اس کو چھوڑ دو اپنا حساب دو،ہم کہتے مشرف والی ٹیم اور سوچ ہے خان صاحب مشرف ریفرنڈم کاحصہ تھے ان کی خواہش پوری نہ ہوئی،
خان صاحب کی ٹیم میں مشرف کی حکومت والے بیٹھے ہیں اس دور کے ایجنسیوں کے سربراہ وزیر ہیں،اعجاز شاہ کا کام بازومروڑ کر وفاداریاں تبدیل کرنے کی مہارت ہے ،وہ پارلیمنٹ میں پہلی بار آیا ہے اور اسے پارلیمانی امور کا وزیر بنایا گیا،اسے قانون کا پتہ ہی نہیں جس شخص کو بریگیڈیئر کے عہدے سے ہی فوج نے فارغ کر دیا آگے ترقی نہیں دی،ایسے شخص کو پارلیمانی امور کا وزیر بنایا گیا۔قمر زمان کائرہ نے کہا کہ قوم کو بتا دیں کون سا ریلیف ہے جس کا ذکر کرتے رہے،عوام چیخ رہی ہے ڈالر کی قیمت بڑھنے سے ریونیو بڑھنا چاہیے،اگر ریونیو شارٹ فال ڈھائی تین سو ارب ہوگا تو نقصان ہوگا۔اگر اٹھارویں ترمیم نہ ہوتی اگر این ایف سی ایوارڈ نہ دیاجاتاتو پاکستان کیلئے دن مشکل تھے.
ق لیگ کو ملائے بغیر حکومت چلانا مشکل ہوجاتا سب جماعتوں کو ساتھ ملایا اور ق لیگ کے ساتھ دل پر پتھر رکھ کر ایساکیا. حالات خراب ہونے کا اندیشہ ہے اسکا ہر صورت دفاع کیا جائیگا ۔اگر اٹھاتویں ترمیم کو رول بیک کیا تو لاشوں سے ہی ایسا ہو سکے گا،فارورڈ بلاک بنانے والے پی ٹی آئی کی صفوں میں چلے گئے ہیں۔وزیر اعظم گھوٹکی میں جلسی سے خطاب کررہے تھے کہ اٹھا اگر کسی ادارے کا سربراہ حکومت کا ساتھ دے رہے ہیں تو اچھا کام ہیلیکن سب کچھ آئینی حدود میں ہونا چاہیے،،حکومت کیلئے سندھ میں ٹرین مارچ تکلیف دہ ہے یہ عوامی رابطہ ہے،ہر معاملے کا حل دھرنا نہیں ہوتا پیپلزپارٹی ہر دور بچا سکتی،خان صاحب نے کنٹینر کی بات کی ہمارے کچھ کارکن اسلام آباد بلاول کے ساتھ گئے جس پرہمیں سڑک پر کھڑے رکھا۔ہم اداروں عدالتوں پر حملہ آور نہیں ہوتے۔