جب روپے کی قدر کم ہوتی ہے تو مہنگائی بڑھتی ہے ، عوام کو کچھ عرصہ مہنگائی کو برداشت کرنا پڑے گا‘مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے خطرناک پیش گوئی کردی

30  مارچ‬‮  2019

ٓلاہور ( این این آئی) وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت، صنعت و پیداوار، ٹیکسٹائل و سرمایہ کاری عبدالرزاق داؤد نے کہا ہے کہ جب روپے کی قدر کم ہوتی ہے تو مہنگائی بڑھتی ہے ، عوام کو کچھ عرصہ مہنگائی کو برداشت کرنا پڑے گا،ملک کے معاشی حالات میں بہت بہتری آچکی ہے،تجارتی خسارے میں کمی کے ساتھ ساتھ ادائیگیوں کے توازن میں بھی مثبت تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں،ملک میں کاروباری و تجارتی رجحانات کو فروغ دینے کی غرض سے طویل المدتی پالیسیاں تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹیکنیکل اسسٹنس سنٹر (پٹاک) کے زیر اہتمام تجارت کے فروغ کیلئے منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔تقریب میں مشیر پٹاک ڈاکٹر حسنین جاوید، ایگزیکٹو ڈائریکٹر بیلٹ اینڈ روڈ انٹرپرائزز چائنہ یونیورسٹی ڈاکٹر ڈرگانا اوسٹک،ڈائریکٹر جنرل پٹاک انجینئر محمد عرفان ظہیر، سینیٹر ولید اقبال، ریکٹر یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی ڈاکٹر محمد اسلم، پروریکٹر یو سی پی پروفیسر ناظم الدین، پروفیسر سجاد نصیر سمیت ملکی و غیر ملکی شخصیات نے بھی شرکت کی ۔ عبدالرزاق داؤدنے کہا کہ جب تحریک انصاف نے حکومت سنبھالی تو اس وقت ملک کے معاشی حالات بہت خراب تھے جن میں اب بہت بہتری آچکی ہے۔ تجارتی خسارے میں کمی کے ساتھ ساتھ ادائیگیوں کے توازن میں بھی مثبت تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پٹاک کی جانب سے کئے جانیوالے اقدامات لائق تحسین ہیں تاہم اس میں ابھی بہتری کی بہت گنجائش موجود ہے۔ وزارت صنعت و پیداوار کے اداروں کی کارکردگی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اگر ادارے اپنی مینجمنٹ کو درست نہیں کرینگے تو انہیں ختم کر دیا جائیگا۔ پٹاک کراچی کی کارکردگی متاثر کن ہے اور امید کرتا ہوں کہ باقی شہروں میں بھی قائم ادارے ملک میں صنعتی انقلاب لانے اور کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دینے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کرینگے۔انہوں نے کہا کہ جب روپے کی قدر کم ہوتی ہے تو مہنگائی بڑھتی ہے ،

عوام کو کچھ عرصہ مہنگائی کو برداشت کرنا پڑے گا،ہماری اولین ترجیح خسارے کو کم کرنا اور مہنگائی پر قابو پانا ہے۔پاکستان میں کاروباری صلاحیت بڑھ رہی ہے اور اب صرف 22 خاندان ہی کاروبار میں نہیں بلکہ 22 ہزار سے زائد کاروبار میں آچکے ہیں،ملکی تجارتی خسارے میں بھی کمی آرہی ہے اور ہمارے اقدامات سے زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری آئی ہے۔انہوں نے چین کو گدھوں کی برآمد پر کئے گئے سوال کا جواب دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ کی بات کا جواب دیا تو ایشو بن جائے گا۔قبل ازیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عبدالرزاق داؤد نے کہا کہ اگر کوئی فرد کاروبار میں نقصان اٹھاتا ہے

اور ایک سے زائد مرتبہ کاروبار میں ناکام ہو جاتا ہے توپھر بھی اسے گھبرانانہیں چاہیے بلکہ اپنے مقصد کے حصول کیلئے جدوجہد جاری رکھنی چاہئے جس کے بعد ایک وقت ایسا آئے گا کہ کامیابی اس کے قدم چومے گی۔انہوں نے کہا کہ آگے بڑھنے اور ترقی کرنے کا حق ہر کسی کو حاصل ہے لیکن آ گے بڑھنے کیلئے طویل المدتی حکمت عملی پر مبنی سوچ کو اپنانا چاہئے کیونکہ ایک رات میں ترقی کی منازل حاصل کرنے کے خواہشمند افراد شارٹ کٹ کا طریقہ استعمال کرتے ہیں جس سے وہ زندگی میں کبھی کامیاب نہیں ہو سکتے۔ مشیر وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت کا یہ ویژن ہے کہ ملک میں کاروباری و تجارتی سرگرمیوں کو نہ صرف فروغ دیا جائے

بلکہ کاروباری شعبہ کی حوصلہ افزائی کیلئے طویل المدتی اقدامات اور حکمت عملی متعین کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ آج امریکہ اور چین دنیا کی دو بڑی معیشتیں ہیں جنہوں نے یہ مقام اتنی آسانی سے حاصل نہیں کیا بلکہ وہ آہستہ آہستہ کامیابیوں کی طرف گامزن ہوئے اور اپنے ممالک میں صنعتی انقلاب برپا کرکے ترقی یافتہ ممالک بن کر ابھرے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی کھلاڑی ہو یا کاروباری فرد اس وقت تک کامیاب نہیں ہو سکتا جب تک اس کے پاس کوئی ویژن اور مستقبل کی حکمت عملی نہیں ہو گی۔ عبدالرزاق داؤد نے نوجوانوں کو تکنیکی کورسز کے ذریعے اپنا کاروبار کرنے کی ترغیب دینے کے حوالے سے شروع کئے گئے پروگرام اور اقدامات کو بھرپور سراہا۔

انہوں نے نوجوان کاروباری افراد سے مخاطب ہو کرکہا کہ کوئی بھی مرد ہو یا عورت اس کیلئے ملک میں کاروبار کرنے کے مساوی اور بھرپور مواقع موجود ہیں، اب یہ ان پر منحصر ہے کہ وہ اپنی صلاحیتوں اور حکمت عملی کو کس طرح استعمال کرتے ہیں۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مشیر پٹاک ڈاکٹر حسنین جاوید نے کہا کہ کانفرنس کے انعقاد کا مقصد صنعت اور تعلیمی اداروں کے مابین فرق کو مٹانا اور شراکت داروں کو تیار کرنا ہے تاکہ صنعتی، تکنیکی اور کاروباری اداروں کی استعداد کو بڑھایا جاسکے اور پائیدار اقتصادی ترقی کے حصول کیلئے عوام کو شراکت دار بنایا۔ انہوں نے کہا کہ اس کانفرنس کے انعقاد کیلئے نیوٹیک، یو ایم ٹی، یونائیٹڈ نیشن و دیگر اداروں کی تکنیکی معاونت بھی شامل ہے جس پر وہ ان کے بے حد شکرگزار ہیں،بعد ازاں وزیر اعظم کے مشیر عبدالرزاق داؤد نے پٹاک آفس میں نوجوان کاروباری افراد کی جانب سے مقامی سطح پر تیار کی جانیوالی مصنوعات کے سٹالز کا بھی جائزہ لیا اور نوجوان کاروباری افراد کی حوصلہ افزائی کی۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…