کراچی(این این آئی) وزیراعظم عمران خان نے 162 ارب روپے کے کراچی پیکیج کااعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ کراچی کی ترقی کے بغیر پاکستان آگے نہیں بڑھ سکتا، کراچی میں ترقی کا عمل رکنے کا نقصان پورے پاکستان کو ہوا، پاکستان مشکل ترین معاشی حالات سے گزر رہا ہے، ملکی آمدن کا دو تہائی حصہ قرضوں کی ادائیگی میں چلا جاتا ہے۔
کراچی کے حالات ٹھیک کرنا سندھ حکومت کی ذمے داری ہے،افسوس ہے اندرون سندھ سے جیت کرکراچی کاخیال نہیں رکھاجاتا،طیارے سے دیکھیں توکراچی کنکریٹ کا ڈھیر لگتاہے ، شہر جتنا پھیلتا ہے اس میں سہولتیں دینااتنامشکل ہوتاہے، ہمارے لیے بہت زیادہ ضروری ہے کہ ماسٹرپلان شروع کریں، اس شہر کے لیے ٹرانسپورٹ اور صاف پانی کے منصوبے لا رہے ہیں۔وزیراعظم نے یہ اعلان ہفتہ کوکراچی ٹرانسفارمیشن کمیٹی کا اجلاس ختم ہونے کے بعد خطاب کے دوران کیا۔وزیراعظم عمران خان نے کہاکراچی کی ترقی کے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، ہم نے کراچی کیلئے 162ارب کا خصوصی پیکیج تیار کیا ہے،انہوں نے کہاکہ کراچی کے لیے جو منصوبہ بندی کی ہے اس پر عملدرآمد کا وقت آگیا ہے، کراچی پیکیج کے تحت 18 منصوبوں پر کام کیا جائے گا، کراچی میں ٹرانسپورٹ کا بہت بڑا مسئلہ ہے جس کے لیے 10 منصوبے شروع کریں گے، کراچی میں سیوریج کا مسئلہ بھی سنگین ہے، سیوریج کے7منصوبے شروع کریں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ کراچی کے لیے اپنے وعدے نہیں بھول سکتے، معاشی اعتبارسے یہ پاکستان کیلئے سب سے برا وقت ہے۔انہوں نے کہاکہ کراچی کی ترقی کی اصل ذمہ داری سندھ حکومت کی ہے،افسوس ہے اندرون سندھ سے جیت کرکراچی کاخیال نہیں رکھاجاتا۔
عمران خان نے کہا کراچی میں پانی بچانے کیلئے مہم شروع کرنی پڑیگی، پانی بچانے کی مہم کیلئے تیاری کی جائے، فوری طور پر ہم جو کرسکتے ہیں وہ پانی بچانے کے لیے مہم ہے۔انہوں نے کہاکہ طیارے سے دیکھیں توکراچی کنکریٹ کا ڈھیر لگتاہے ، شہر جتنا پھیلتا ہے اس میں سہولتیں دینااتنامشکل ہوتاہے، ہمارے لیے بہت زیادہ ضروری ہے کہ ماسٹرپلان شروع کریں۔وزیراعظم نے کہا کراچی کاپھیلا ئورکے گاتوپھراس میں ترقی شروع ہوگی۔
سارے پاکستان کی کچی آبادیاں ایک طرف،کراچی کی ایک طرف ہی ، ماسٹرپلان بننے تک فیصلے کریں کہ بہت سے چیزیں روکنی ہیں۔عمران خان نے کہاایئرپورٹ کے قریب کے علاوہ بلندعمارتوں کی اجازت ہونی چاہیے، ہم جوبھی پلان کریں ہیں اس کے نفاذکی طرف جائیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان مشکل ترین معاشی حالات سے گزر رہا ہے، کراچی کی ترقی کے بغیر پاکستان ترقی نہیں کر سکتا۔انہوں نے کہاکہ کراچی میں پانی بچانے کیلئے مہم چلانی ہو گی۔
یہاں ترقی کا عمل رکنے کا نقصان پورے ملک کو ہوا ہے۔انھوں نے کہاکہ ہم نے تھرپارکرمیں صحت کارڈدینے ہیں، حیدرآبادمیں وفاقی حکومت یونیورسٹی تعمیرکریگی، تھرپارکر کے لیے 4 ایمبولینس اور 2موبائل اسپتال فراہم کررہے ہیں جبکہ وہاں ایک ارب روپے کے آراوپلانٹ لگائیں گے۔قبل ازیں وزیراعظم عمران خان می صدارت میں ہفتہ کو گورنرہائوس میں ٹرانسفارمیشن کمیٹی کا اجلاس ہوا،اجلاس میں گورنرسندھ عمران اسماعیل اور کراچی ٹرانسفارمیشن کمیٹی کے ارکان شریک ہوئے ۔
اجلاس میں کراچی میں جاری ترقیاتی منصوبوں اور مجوزہ اسکیموں پر غور کیا گیا۔وزیراعظم عمران خان نے 162 ارب روپے کے کراچی پیکیج کی منظوری دی ، جس کے تحت شہرقائدمیں18منصوبوں پرکام کیا جائے گا۔وزیراعظم نے حیدرآبادمیں یونیورسٹی کی منظوری بھی دی،5 اپریل کو حیدرآباد میں یونیورسٹی کاسنگ بنیاد رکھاجائیگا۔کمیٹی کی جانب سے وزیراعظم کو مختلف ترقیاتی منصوبوں پر بریفنگ دی گئی۔ ایم کیوایم کی جانب سے میئرکراچی وسیم اختر اور فیصل سبزواری اجلاس میں شریک ہوئے۔