اسلام آباد ( آن لائن ) قومی اسمبلی میں جنسی ہراساں کرنے کے واقعہ میں نیا موڑ آگیا ہے‘ سیکرٹری قومی خزانہ اسمبلی نے ڈی جی وسیم اقبال کے خلاف جنسی ہراساں کا مقدمہ دائر کرنے والی خاتون کو عہدے سے ہٹا دیا ہے جبکہ ملزم کو قومی اسمبلی میں دو عہدوں پر کام کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں جنسی ہراساں کرنے کے واقعہ کے نشانہ بننے والی خاتون افسر کو سیکرٹری قومی اسمبلی نے عہدے سے تبدیل کردیا ہے تاہم ملزم وسیم اقبال ابھی تک دونوں عہدوں پر براجمان ہیں ملزم سے دیگر خواتین بھی خوفزدہ ہیں اور ان کے آفس میں کام کرنے سے انکار کررہی ہیں۔
سیکرٹری قومی اسمبلی اور سپیکر کے ساتھ ملزم کے قریبی مراسم ہیں اور اپنے تعلقات کا نا جائز فائدہ اٹھا کر خواتین کو اپنے دفتر میں بلا کر ہراساں کرتا ہے۔ اس کے خلاف مقدمہ وفاقی محتسب جنسی ہراسگی میں دائر ہے جہاں فریقین کو نوٹس جاری کردیئے گئے ہیں قومی اسمبلی میں جنسی ہراسگی کا واقعہ بڑا اہمیت کا حامل ہے اور تمام خواتین بھی وسیم اقبال کی سکل کو دیکھنے ان کے دفتر میں جانے سے ڈرتی ہیں لیکن سیکرٹری نے ملزم کو دو اہم عہدے دے رکھے ہیں خواتین نے سپیکر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ملزم کو عبرت کا نشان بنائیں ورنہ سڑکوں پر احتجاج کیا جائے گا۔