اسلام آباد(آن لائن) سندھ کے ضلع گھوٹکی کی ہندو مذہب چھوڑنے والی دو نومسلم بہنوں کے شوہروں کو ملاقات سے روک دیا گیا۔ شوہروں کے وکیل راؤ عبدالرحیم نے کہا کہ شیلٹر انتظامیہ انہیں بیویوں سے ملنے کی اجازت نہیں دے رہی، والدین کی لڑکیوں سے ملاقات کرادی گئی، لیکن شوہروں کو روک دیا گیا، انتظامیہ کودرخواست دی لیکن وہ کہہ رہے ہیں پیرکودیکھیں گے۔ادھر سینیٹر کرشنا کماری اور والدین نے لڑکیوں سے شیلٹر ہاؤس اسلام آباد میں ملاقات کی۔ والدہ نے الزام لگایا کہ بیٹیوں سے کھل کر بات نہیں کرنے دی گئی۔
سینیٹرکرشنا کماری نے کہا کہ وہاں موجود عملہ بار بارلڑکیوں کو دیکھ رہا تھا، کمرے میں سول کپڑوں میں دوخواتین بھی تھیں۔یہ خبر بھی پڑھیے: اپنی مرضی سے اسلام قبول کرکے شادی کی، ہندو لڑکیوں کا اعترافی بیان سامنے آگیاواضح رہے کہ گھوٹکی سندھ کی دو بہنوں روینا اور رینا نے اسلام قبول کرکے مسلمان لڑکوں صفدر اور برکت سے شادیاں کی ہیں۔ والدین کا کہنا ہے کہ انہیں جبری مسلمان کیا گیا جبکہ لڑکیوں نے پریس کانفرنس میں کہا کہ انہوں نے پسند کی شادی کی اور مرضی سے اسلام قبول کیا۔