کراچی(سی پی پی )چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے صوبائی وزیرماحولیات کو نیب کے سامنے پیش ہونے کا حکم دے دیا۔تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں صوبائی وزیر ماحولیات تیمور تالپور کی درخواست ضمانت پرسماعت ہوئی۔
دوران سماعت نیب افسر نے عدالت کو بتایا کہ تیمورتالپور کو بیان کے لیے کئی بار طلب کیا پیش نہیں ہوتے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ تیمور تالپور پیش نہیں ہوتے تو ان کی ضمانت خارج کردیتا ہوں، جس پر صوبائی وزیر نے جواب دیا کہ نیب والے جھوٹ بول رہے ہیں، ان کے سامنے پیش ہوچکا ہوں۔سندھ ہائی کورٹ نے استفسار کیا کہ جو ملزمان پیش ہوتے ہیں نیب کیا ان کا ریکارڈ مرتب کرتا ہے؟ جس پر نیب افسر نے جواب دیا کہ مہمان ریکارڈ میں سب لکھا جاتا ہے۔ نیب افسر کے جواب پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان کومہمان سمجھتے ہیں ، لوگوں کا دم نکل جاتا ہے، نیب دفتر کے گیٹ پرکیمرے لگائیں تاکہ پتا چلے کون آیا تھا اور کون نہیں۔پیپلز پارٹی کے رہنما تیمور تالپور نے کہا جنوری 2019 میں نیب نے کال اپ نوٹس بھیجا۔ نیب نے میرے اثاثوں کی تفصیلات طلب کی ہیں۔مجھ پر الزام کیا ہے معلوم نہیں، نیب کو گرفتاری سے روکا جائے۔سندھ ہائی کورٹ نے پیپلزپارٹی کے صوبائی وزیرماحولیات تیمور تالپور کی ضمانت میں دس مئی تک توسیع کرتے ہوئے انہیں نیب کے سامنے پیش ہونے کا حکم دے دیا۔