لاہور ( این این آئی)محکمہ صنعت و تجارت پنجاب کے ترجمان نے میڈیا کے بعض حصوں میں شائع اور نشر ہونے والی اس خبر کی سختی سے تردید کی ہے جس میں یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے حلقے تونسہ میں 102 افراد کو پنجاب سمال انڈسٹریز کارپوریشن میں قوائد و ضوابط سے ہٹ کر قرضے تقسیم کیے ہیں۔ ترجمان نے خبر کو غلط بے بنیاد اور من گھڑت قرار دیتے ہوئے کہا ہے پنجاب سمال انڈسٹریز کارپوریشن کے تحت ہنر مند خواتین اور
مرد حضرات کو کشیدہ کاری ، زری ورک، چپل میکنگ اور بلوچی کرافٹس کے ٹریڈ اور کلسٹرز کے تحت قرضے دیے جاتے ہیں تاکہ مقامی دستکاری کو ترقی دی جا سکے اور روزگار کے نئے مواقعے پیدا کیے جا سکیں۔ ترجمان نے واضح کیا کہ بلا سود قرضہ جاتی سکیم شروع کرنے سے پہلے تونسہ شریف اور اردگرد کی بستیوں، قصبوں اور خاص طو ر پر قبائلی علاقہ جات میں بھر پور تشہیر کی گئی تاکہ زیادہ سے زیادہ خواتین و حضرات اس بلا سود قرضہ جات کی سکیم سے فائدہ اٹھا سکیں۔ سکیم کے باقاعدہ شروع ہونے سے پہلے سب ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ آفس تونسہ شریف میں بلاسود قرضہ جاتی سکیم کی درخواستیں وصول کی گئی اور اس کا باقاعدہ ریکارڈ مرتب کیا گیا جس کی بنیاد پر قرضہ منظور کرنے والی کمیٹی نے سکیم کے قرضوں کی منظوری دی۔ ترجمان نے واضح کیا قرضوں کی منظوری کے بعد تمام کارروائی قواعد و ضوابط کے مطابق مکمل کی گئی ۔ تمام کارروائی مکمل ہونے کے بعد 102 خواتین و حضرات کو مبلغ 1,06,00,000/- کے قرضہ جات کے چیک دیے گئے ۔ترجمان نے خبر کو گمراہ کن قراردیتے ہوئے کہا کہ تمام قرضہ جات مکمل چھان بین اور قواعد و ضوابط کے مطابق میرٹ پر جاری کیے گئے ہیں۔