لاہور(آن لائن) نیوزی لینڈ مساجد حملوں کے بعد پاکستان میں چرچ کو نذر آتش کر دیے جانے کا جھوٹا پراپیگنڈا بے نقاب کردیا گیا، ہندوستانی اور دیگر ممالک کے شدت پسندوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر گھٹیا مہم، مسلمانوں کو بدنام کرنے کیلئے پھیلائی جانے والی ویڈیو اور تصاویر 6 پرانی اور مصر کی نکلیں۔
تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں واقع مساجد پر ایک ہفتہ قبل کیے جانے والے حملوں کے بعد مسلمانوں سے کیا جانے والا اظہار یکجہتی ہندوستانی اور دنیا کے دیگر ممالک میں رہنے والے شدت پسندوں سے بالکل برداشت نہیں ہو رہا ہے۔اسی لیے اب دنیا بھر میں آباد مسلمان مخالف شدت پسند زہریلا اور جھوٹا پراپیگنڈا کرنے لگے ہیں۔ کچھ روز سے سوشل میڈیا پر خوفناک اور جھوٹی تصاویر اور ویڈیوز پھیلائی جا رہی ہے۔ویڈیو اور تصاویر میں ایک چرچ کو نذر آتش کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ شدت پسندوں نے ان ویڈیوز اور تصاویر کو پھیلاتے ہوئے الزام عائد کیا کہ یہ چرچ پاکستان میں کرائسٹ چرچ حملوں کے ردعمل میں نذر آتش کیا گیا ہے۔تاہم یہ تمام الزامات جھوٹے ثابت ہوئے ہیں۔ برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی اردو کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں چرچ کو جلانے کا دعوی جھوٹا ہے اور یہ ویڈیو پاکستان سے نہیں بلکہ مصر کی ہے، جہاں 2013 میں کئی قبطی گرجا گھروں کو جلایا گیا تھا۔ ریورس امیج سرچ سے پتا لگا کہ یہ ویڈیو 2013 میں مصر میں بنائی گی۔ بیس سیکنڈ کا کلپ سات منٹ کی ویڈیو میں سے کاٹا گیا ہے۔ نیوزی لینڈ مساجد حملوں کے بعد پاکستان میں چرچ کو نذر آتش کر دیے جانے کا جھوٹا پراپیگنڈا بے نقاب کردیا گیا، ہندوستانی اور دیگر ممالک کے شدت پسندوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر گھٹیا مہم، مسلمانوں کو بدنام کرنے کیلئے پھیلائی جانے والی ویڈیو اور تصاویر 6 پرانی اور مصر کی نکلیں۔