اسلام آباد ( آ ن لائن ) صوبہ خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں کیلئے اربوں روپے کی برطانوی امداد کرپشن کی نظر ہوگئی ہے جس پر اعلی پیمانے پر تحقیقات شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے ، کے پی کے سکولوں کی اپ گریڈیشن کے نام پر صوبائی حکومت کے اعلی افسران نے لوٹ مارکی انتہا کردی ہے ، اس لوٹ مار میں سیکرٹری سطح کے افسران ملوث پائے گئے ہیں ، لیکن پی ٹی آئی حکومت نے ان کرپٹ افسران کے خلاف تادیبی کاروائی کرنے کی بجائے خاموشی اختیار کرلی ہے۔
تفصیلات کے مطابق برطانوی حکومت کی جانب سے ڈیپارٹمنٹ فار انٹرنیشنل ڈولپمنٹ (ڈی ایف آئی ڈی) نے پاکستان میں صوبہ خیبر پختونخواہ نئے سکولوں کے قیام، اسٹوڈنٹ ووچر پروگرام ، فروغ تعلیم پروجیکٹ کے تحت جاری کیے گئے تاہم کے پی کے متعدد اضلاع میں تعلیمی پروگرام کو صرف کاغذوں تک محدود کرتے ہوئے حاصل ہونے والے فنڈز ہڑپ کرلیے ۔ آن لائن کو موصول ہونے والے دستا ویز ات کے مطابق ڈی ایف آئی ڈی کی جانب سے جاری کردہ فنڈ ز صوبہ خیبر پختونخواہ کے متعدد اضلاع میں گھوسٹ سکولو ں کو جاری کردیے گئے۔شماریا ت ڈویژن کے صوبائی دفترکی جانب سے تحقیق سے ثابت ہواکہ صوبہ خیبر پختونخواہ کے 25اضلاع جن میں ضلع ایبٹ آباد ، بٹ گرام ، بونیر، چارسدہ ، دیر لوئیر، دیئراپر، ہری پور، کرک، مالاکنڈ ، مردان ، شانگلہ ، صوابی، سوات ، ٹانک ، ہنگو، پشاور ، چترال ، بنوں، چترال ، نوشہرہ ، مانسہر ہ لکی مروت اور کوہستان کو گزشتہ سال 40.68ملین روپے جاری کیے گئے۔اعدادوشمار کے مطابق 116.26ملین روپے بنک فراڈ ، جبکہ 214.78ملین روپے اور پارٹنرزسکول کو سال 2017-18کے دوران 210.89ملین روپے کی خردبرد کی گئی۔اسکے علاوہ ڈیلی ویجیز کے ملازمین کے سلسلے میں 7.95ملین روپے بھی ہڑپ کرلیے گئے۔آئی ایف ٹی وی ایس سکولوں کو سال 2017-18کے دوران پانچ سوملین سے زائد روپے کی فنڈز ہڑپ کرلیے گئے ۔ ذرائع کے مطابق اعلی پیمانے پر تحقیقات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔