لاہور(این این آئی) اس سال شدید برفباری اور بھاری بارشوں کے پیش نظر پنجاب کے زیریں علاقوں میں سیلاب کا شدید خطرہ موجود ہے جس کو پیش نظر رکھتے ہوئے تمام اضلاع کیلئے حفاظتی انتظامات کو قبل از وقت یقینی بنایا جائے۔،ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر برائے ڈیزاسٹر مینجمنٹ میاں خالد محمود نے یہاں پی ڈی ایم اے کے وئیر ہاؤسز کے دورے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔
انہوں نے ہدایت کی کہ پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی موسم برسات میں قدرتی آفات اور ہر طرح کے ہنگامی حالات کیلئے30اپریل کی ڈیڈ لائن مقرر رکھے اور اس سے قبل تمام متعلقہ محکموں کو ہائی الرٹ جاری کیا جائے تاکہ مربوط انداز میں کسی بھی قسم کی صورتحال کا مقابلہ کرنے کیلئے جامع حکمت عملی پر کام ہو سکے ۔میاں خالد محمود نے کہا کہ ہنگامی حالات کسی کے بس میں نہیں ہوتے لیکن شہریوں کو کم سے کم وقت میں ریسکیو کر نا ضلعی حکومت اور پی ڈی ایم اے کی بنیادی ذمہ داری ہے ۔انہوں نے ہدایت کی کہ امدادی خیموں ،لائف جیکٹس ، کمبلوں و بستروں کے علاوہ بوٹس اور دیگر ضروری سازو سامان کی مقدار اور اُس کے معیار کو ابھی سے یقینی بنایا جائے اور ایسے اضلاع جہاں 2010کے سیلاب سے تباہی ہوئی تھی کو خصوصی طور پر فوکس کیا جائے ۔ انہوں نے آبپاشی ، لائیو سٹاک ،ہیلتھ ،لوکل گورنمنٹ ،اربن یونٹ اور دیگر محکموں کو لوپ میں لیتے ہوئے موثر منصوبہ بندی کی ضرورت پر زور دیا ،اسی طرح سیلاب کے دنوں میں بالخصوص شہریوں کو اشیائے خوردونوش اور پینے کے صاف پانی کی وافر مقدار میں فراہمی کی بھی ہدایت کی ۔میاں خالد محمود نے پی ڈی ایم اے کے حکام کو ہدایت کی کہ وہ وفاقی حکومت اور آرمی سے متعلقہ امور کو بھی زیر غور لائیں اور اس ضمن میں کسی بھی قسم کا خلاء نہیں رہنا چاہیے ۔ صوبائی وزیر ڈیزاسٹر مینجمنٹ نے وئیر ہاؤسز میں پڑے مختلف سازو سامان ،
گاڑیوں اور دیگر اشیاء کا جائزہ لیا اور انہیں اپ ڈیٹ او ر فنکشنل رکھنے کی تاکید کی ۔ڈائریکٹر جنر ل پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی راشد خان نے صوبائی وزیر کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اُن کی طرف سے تمام تیاریاں مکمل ہیں ،لاہور کے علاوہ مظفر گڑھ میں بھی وئیر ہاؤس بھی مکمل طور پر فنکشنل ہے جہاں سے کسی بھی ناگہانی صورتحال میں جنوبی پنجاب کیلئے فوری امدادی سرگرمیاں ممکن ہوں گی ، انہوں نے یقین دلایا کہ پی ڈی ایم اے اس سال پری مون سون انتظامات معمول سے ایک ماہ قبل مکمل کر لے گی اور ہر ضلع میں ضروری سازو سامان کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا ۔