اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

مراد علی شاہ کی نیب طلبی پر صوبائی حکومت کی صفوں میں کھلبلی اہم ارکان صوبائی اسمبلی نےگرفتاری سے بچنے کیلئے کس چیز پر غور شروع کردیا؟

datetime 21  مارچ‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (آن لائن)نیب کی جانب سے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی طلبی نے صوبائی حکومت کی صفوں میں کھلبلی مچادی،اہم ارکان صوبائی اسمبلی نے نیب گرفتاری سے بچنے کیلئے عدالتوں سے حفاظتی ضمانت کیلئے رجوع کرنے پر غور شروع کردیا۔تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے بعد پیپلزپارٹی بھی نیب کے شکنجے میں بری طرح پھنس چکی ہے اور پارٹی چیئرمین بلاول زرداری

اورشریک چیئرمین آصف زرداری کے بعد نیب کی 26 مارچ کو وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ کی طلبی نے صوبائی حکومت کی صفوں میں کھلبلی مچادی ہے۔زرائع کے مطابق اسپیکر سندھ اسمبلی آغاسراج درانی کی گرفتاری سے پیپلزپارٹی کے ارکان اسمبلی پہلے ہی عدم تحفظ کا شکار تھے تاہم مرادعلی شاہ کی طلبی پر اب اہم ارکان اسمبلی نے نیب کی جانب سے گرفتاری سے بچنے کیلئے سرجوڑ لئے ہیں اور ارکان اسمبلی نے حفاظتی ضمانت کیلئے عدالتوں سے رجوع کرنے پر بھی غور شروع کردیا ہے۔ان میں اکثریت ان وزراء اور ارکان اسمبلی کی ہے جو پہلے ہی نیب کی لسٹ پرہیں اور نیب ان کے خلاف تحقیقات کررہا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ کو ٹھٹھہ شوگر مل اومنی گروپ کو معمولی قیمت پر فروخت کرنے پر طلب کیا گیا ہے۔ مراد علی شاہ پر24.9 ارب روپے کی خرد برد کا بھی کیس چل رہا ہے اس حوالے سے ان پر کیس ہے کہ جب وہ سندھ کے وزیر خزانہ تھے تو انہوں نے اومنی گروپ کے ساتھ مل کر عوام سے 24.9 ارب روپے کا فراڈ کیا، اس کیس کی بھی تحقیقات چل رہی ہیں۔اس سے پہلے وزیر اعلیٰ سندھ کو 4 جنوری کودریائے ملیر کی زمین کے کیس میں بھی نیب نے طلب کیا تھا جس کی تحقیقات جاری ہیں۔ دریائے ملیرکی زمین کو کم قیمت پر اومنی گروپ کو بیچنے پر نیب نے مراد علی شاہ اور سابق وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ دونوں کو طلب کیا تھا اور اس حوالے سے کیس ابھی چل رہا ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما آصف علی زرداری کے منی لانڈرنگ کیس میں بھی مراد علی شاہ کو طلب کیا گیا تھا۔ پاکستان تحریکِ انصاف کی حکومت پہلے ہی وزیراعلیٰ سندھ سے استعفیٰ مانگ رہی ہے اور اب ان پر اس حوالے سے دبائو مزید بڑھ گیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…