اسلام آباد (این این آئی) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہ سابق دھرنے ہمارے دھرنے کے مقابلے میں دھرنیا ں ہونگی ، اسلام آباد آئیں گے اور نتائج لیکر جائینگے ،اسلام آباد میں کسی قسم کی میراتھن ریس نہیں ہونے دیں گے،گر اس طرح کے پروگرام نہ روکے گئے تو پھر ہم طاقت کے زور پر روکیں گے، نیب کو صرف کو سیاستدانوں کو انتقام کا نشانہ بنانے کیلئے
استعمال کیا جارہا ہے ، نیب پر ہمارے بھی تحفظات ہیں ، پی پی کے کارکنوں پر تشدد کی مذمت کرتے ہیں ، گرفتار کارکنوں کو فوری رہا کیا جائے ، نیشنل ایکشن پلان کے حوالے سے 28مارچ کو ہونے والے پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس کا بائیکاٹ کرینگے ،کالعدم تنظیموں کی آڑ میں مدارس کیخلاف فعال نہیں ہونے دینگے ۔ بدھ کو یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ اسلام آباد میں پی پی کے کارکنوں پر تشدد کی مذمت کرتے ہیں ،پیپلز پارٹی کے گرفتار کارکنوں کو فوری رہا کیا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ جے یوآئی کے کارکنوں کو ملک بھر سے اٹھایا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اسلام آباد میں کسی قسم کی میراتھن ریس نہیں ہونے دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کے تمام پروگرام منسوخ کئے جائیں ،عورت کی آزادی کے نام پر آئندہ کوئی پروگرام ہوا تو پہلے انتظامیہ کو آگاہ کیا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ اگر اس طرح کے پروگرام نہ روکے گئے تو پھر ہم طاقت کے زور پر روکیں گے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کیلئے طالبان نے قیدیوں کی رہائی میں ان کانام دیا تھا ،اب حکمران ان کی رہائی رکوانے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ نیب کو صرف کو سیاستدانوں کو انتقام کا نشانہ بنانے کیلئے استعمال کیا جارہا ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ دو پائلٹ گرفتار ہوئے تھے ایک رہا کردیا دوسرا اسرائیلی تھا وہ کہاں گیا؟۔
مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ جے یو آئی ف کی مرکزی مجلس عاملہ میں فیصلہ ہوا ملین مارچ کا سلسلہ جاری رہے گا،24 مارچ و شمالی وزیرستان میں ملین مارچ ہوگا،31 مارچ کو سرگودھا میں ملین مارچ ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی شناخت کو ختم کرنے کے لیے بیرونی ایجنڈے پر کام نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کی جانب سے28 مارچ کو نیشنل ایکشن پلان کے اجلاس کا بائیکاٹ کریں گے،
نیشنل ایکشن پلان کو مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کالعدم تنظیموں کی آڑ میں مدارس کو ختم نہ کرے۔انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کے بیرونی ایجنڈے کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے،عقیدہ ختم نبوت اور اسلامی آئین دفعات میں ردوبدل نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ نیشنل ایکشن پلان کے حوالے سے اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ یہ مذہبی طبقے اور مدارس کے خلاف ریاست کے استعمال کا راستہ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ
ہم حکومت کو کالعدم تنظیموں کے نام پر مدارس کے خلاف کارروائی کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ایک طرف ہم بھارت سے جنگ لڑ رہے ہیں دوسری جانب مدارس کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے ،حکومت یہ کیا کھیل کھیل ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت عورت دن کے حوالے سے ہونے والے غیر شرعی کام روکے،انتظامیہ نے کچھ نہ کیا تو ہم روکیں گے۔ ایک سوال پرانہوں نے کہاکہ ہم اسلام آباد آئیں گے اور واپس جانے کیلئے نہیں۔ انہوں نے کہاکہ سابق دھرنے اس کے مقابلے میں دھرنیاں ہوں گی ،اسلام آباد آکر نتائج لے کر نکلیں گے۔