اسلام آباد (این این آئی) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی کے ارکان نے سوشل میڈیا پر جعلی اکاونٹس پر شکایات کے انبار لگا دیئے۔ بدھ کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی کا اجلاس علی محمد خان جدون کی صدارت میں ہوا جس میں وزارت آئی ٹی کی وزارت کے امور اور کارکردگی پر کمیٹی کو بریفنگ دی گئی ، ممبر ٹیلی کام نے بتایا کہ مالی سال 2018۔19 میں
مجموعی 7 ارب 12 کروڑ کا بجٹ رکھا گیا تھا۔ممبر ٹیلی کام کے مطابق ترقیاتی بجٹ میں حکومت نے کٹوتی کی ہے جسکے بعد ترقیاتی بجٹ 1 ارب 44 کروڑ رہ گیا ہے۔ ارکان کمیٹی نے سوشل میڈیا پر جعلی اکاونٹس پر کمیٹی میں شکایات کے انبار لگا دیئے۔ ناز بلوچ نے کہا کہ میرے فیس بک اور ٹویٹر پر کئی کئی جعلی اکاونٹس چل رہے ہیں۔ناز بلوچ نے کہاکہ ایف آئی اے ایک میل کرنے کے علاوہ کوئی سخت اقدام نہیں لیتی۔آفتاب حسین اور علی گوہر کی شکایت کی کہ ہمارے بھی 5 اکاؤنٹ چل رہے ہیں نہیں معلوم کون چلاتا ہے۔ زین قریشی نے کہاکہ ٹویٹر اکاؤنٹ پر بلیو ٹک کے مسائل ہیں آسان بنایا جائے۔ مدثر حسین نے کہاکہ فیس بک اور ٹوئٹر پاکستان کے قانونی دائرہ کار میں نہیں آتے۔ممبر ٹیلی کام نے بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ سپریم کورٹ کے احکامات بھی ان کمپنیوں پر لاگو نہیں ہوتے۔ وزارت آئی ٹی نے کہاکہ کئی ممالک نے ان کمپنیوں کے ساتھ معاہدے کررکھے ہیں۔وزارت آئی ٹی نے کہاکہ پاکستان کی سوشل میڈیا کی کسی کمپنی سے کوئی معاہدہ موجود نہیں۔کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں ایف آئی اے اور پی ٹی اے حکام کو طلب کرلیا۔ ممبر ٹیلی کام نے انکشاف کیا کہ ڈاٹ پی کے کی ڈومین پاکستان کی ملکیت نہیں۔ممبر ٹیلی کام نے کہاکہ ڈاٹ پی کے کی ڈومین کی مالک امریکا کی ایک کمپنی ہے۔ ممبر ٹیلی کام نے کہاکہ ڈاٹ پی کے پر رجسٹرڈ تمام ویب سائٹس کا ڈیٹا بیس امریکا میں بنتا ہے۔
ممبر ٹیلی کام نے کہا کہ پاکستان حکومت نے بڑی کوشش کے بعد اب بین الاقوامی فورم سے ڈاٹ پاکستان کی ڈومین حاصل کی ہے۔ممبر ٹیلی کام نے کہاکہ 2 سال قبل ڈاٹ پاکستان کا ڈومین حاصل کرلیا گیا تھا۔ممبر ٹیلی کام نے کہاکہ اب ڈاٹ پاکستان کی ڈومین بھی پاکستان میں دستیاب ہوگی جسکا تمام ڈیٹا این ٹی سی محفوظ بنائے گا۔ایس سی آو کی قائمہ کمیٹی کو سی پیک فائبر آپٹک کیبل منصوبہ پر بریفنگ دی گئی ۔
حکام ایس سی او نے بتایا کہ 820 کلومیٹر فائیبر اپٹک کیبل کا پہلا فیر کامیابی سے مکمل کرلیا ہے۔حکام ایس سی او نے کہاکہ یہ پہلا مواصلاتی رابطہ ہے جسکا ڈیٹا بیس اور کنٹرول پاکستان میں ہی ہوگا، حکام ایس سی او کے مطابق چین پاکستان پہلی فائبر آپٹک منصوبہ ہے جو مکمل آزاد حیثیت میں ہے۔حکام ایس سی او نے بتایا کہ اس منصوبہ سے قبل جتنے مواصلاتی رابطے موجود ہیں
انکا رابطہ انڈیا سے ہے۔حکام کے مطابق دیگر انٹرنیٹ کنیکوٹیوتی انڈیا سے ہونے کی وجہ سے ڈیٹا لیک کا بھی خطرہ ہے۔وفاقی وزیرخالد صدیقی نے کہاکہ پاکستان کو آئی ٹی گریجویٹ کی سالانہ تعداد 25 ہزار ہے۔ وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی نے کہاکہ 25 ہزار گریجویٹ میں صرف 3 ہزار کم و بیش نوکریاں حاصل کرپاتے ہیں۔خالد مقبول صدیقی نے کہاکہ خطے کے کئی ممالک آئی ٹی ایجوکیشن میں بہت آگے نکل چکے ہیں۔وفاقی وزیر نے کہاکہ حکومت آئی ٹی کی تعلیم پر ریگولیٹری اتھارٹی بنانے پر غور کررہی ہے۔خالد مقبول نے کہاکہ صیح سمت کا تعین کرنا انتہائی ضروری ہے، سائبر سیکورٹی اتھارٹی کے قیام کے حوالے سے بھی معاملہ زیر غور ہے۔خالد مقبول نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں پاکستان میں موبائل مینوفیکچرنگ ہو، ہم موبائل فون اتنے سستے کرنا چاہتے ہیں کہ ہر شخص کے پاس ہو۔