بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

سات نجی پاور کمپنیوں کی طرف سے 45 کروڑ 66 لاکھ کا ٹیکس چوری کا انکشاف ، ایف بی آر اعلیٰ حکام ملوث قراردے دیئے گئے

datetime 19  مارچ‬‮  2019 |

اسلام آباد ( آن لائن ) ایف بی آر میں 45 کروڑ 66 لاکھ روپے کا ٹیکس چوری سکینڈل کا انکشاف ہوا ہے ۔ اس سکینڈل میں ایف بی آر کے اعلیٰ حکام اور ٹیکس کمشنرز اسلام آباد کے ملوث قرار دیئے جانے کا امکان ہے۔ کروڑوں روپے کی ٹیکس چوری میں سات نجی پاور کمپنیاں بھی ملوث ہیں جن کو کروڑوں روپے کی ٹیکس چھوٹ دی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے حکومت کا کرپٹ ترین ادارہ ثابت کرنے کیلئے 26 کروڑ سے زائد کے ٹیکس فراڈ کے نئے سکینڈل کو جنم دیا ہے

ایف بی آر حکام نے سات نجی پاور کمپنیوں کو 26 کروڑ سے زائد کی ٹیکس چھوٹ دے رکھی ہے۔ پارلیمانی کمیٹی کو بھجوائی گئی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نجی پاور کمپنی فاؤنڈیشن پاور کمپنی کو بارہ ملین روپے کی چھوٹ دی گئی ہے کمپنی کی طرف سے کروڑوں روپے کی ٹیکس چوری کا علم ہونے کے باوجود کوئی ایکشن نہیں لیا گیا ہے۔ نجی پاور کمپنی پال مور پاور جنریشن کمپنی نے 1-52 ملین روپے کی ٹیکس چوری میں ملوث قرار دی گئی ہے جبکہ غیر ملکی نجی پاور کمپنی اوچ پاکستان پاور لمیٹڈ 42-46 ملین روپے کی ٹیکس چوری میں ملوث قرار دی گئی ہے جبکہ نجی پاور کمپنی ٹین این بی لبرٹی پاور کمپنی کو 76 ملین روپے کی ٹیکس چوری میں ملوث قرار دیئے گئے ہیں پاکستان میں بجلی پیدا کرنے والی نجی کمپنی صباء پاور کمپنی نے بھی 21 ملین سے زائد کی ٹیکس چوری کر رکھی ہے۔ جبکہ نجی پاور کمپنی اچ پاور پرائیویٹ لمیٹڈ نے بھی گیارہ کروڑ 27 لاکھ روپے کی ٹیکس چوری کر رکھی ہے جس کے خلاف اب ایکشن لیا جارہا ہے اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے،نجی کمپنی فوجی کبیرولا بھی ملین روپے کی ٹیکس چوری میں ملوث ہے ۔ دستاویزات میں معلوم ہوا ہے کہ سات نجی پاور کمپنیوں نے مجموعی طور پر 45 کروڑ 66 لاکھ روپے کی ٹیکس چوری میں ملوث قرار دیئے گئے ہیں اس سکینڈل میں ایف بی آر کے اعلیٰ حکام بھی ملوث قرار دیئے جارہے ہیں جن کے خلاف اعلیٰ پیمانے پر تحقیقات کا فیصلہ پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں ہوگا کہ ٹیکس چوری میں سہولت دینے والوں کے خلاف کیا کارروائی کرنا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…