اسلام آباد (این این آئی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے اعتراف کیا ہے کہ گیس کے اضافی بلوں سے 32لاکھ لوگ متاثر ہوئے،2016-17سے گیس کی اضافی بلنگ کا مسئلہ درپیش ہے،اڑھائی ارب روپے گیس کی مد میں صارفین کو واپس کیا جائیگا،تحقیقات کے بعد ہوشربا تفصیلات عوام کے سامنے لائیں گے،آئندہ 5سال زرعی شعبے پر خصوصی توجہ رہے گی،لائیو سٹاک کیلئے اقدامات سے معیشت میں استحکام آئیگا، مختلف اداروں کے سربراہان تقرری کا یکساں
طریقہ کار وضع کیا جارہا ہے،اداروں کے سربراہان کی تقرری ابتدائی کمیٹی کا سربراہ وزیر ہوگا،نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کو خود مختار ادارہ بنایا جارہا ہے،احتساب عدالت راولپنڈی نمبر دو کو اسلام آباد منتقل کیا جائیگا ،کرتارپورراہداری پر مذاکرات کا ایک اور دور ہوگا،6.8کلومیٹرطویل کرتار پور راہداری تعمیر کی جائے گی۔ منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہاکہ وفاقی کابینہ نے کرائسٹ چرچ واقعہ کی شدید مذمت کی ہے ،کابینہ نے نیوزی لینڈ واقعہ پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔چوہدری فواد نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان نے جب سے منصب سنبھالا عالمی رہنما پاکستان آ رہے ہیں، ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد پاکستان کے دورے پر آرہے ہیں جو خوش آئند اقدام ہے ۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ 8برس میں زراعت پر ہمارے اخراجات 60فیصد کم ہوئے۔وزیر اطلاعات نے کہاکہ کوکنگ آئل کے کم سے کم استعمال کیلئے آگاہی مہم چلانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ آئل سیڈز کی پیداوار کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔چوہدری فواد حسین نے کہاکہ لائیو سٹاک اور فشریز میں حکومت کام کرنا چاہتی ہے۔وزیر اطلاعات نے کہاکہ لائیو سٹاک کیلئے اقدامات سے معیشت میں استحکام آئیگا۔چوہدری فواد حسین نے کہاکہ آئندہ 5سال زرعی شعبے پر خصوصی توجہ رہے گی۔وفاقی وزیراطلاعات نے کہاکہ
گیس کے اضافی بلوں سے 32لاکھ لوگ متاثر ہوئے،2016-17سے گیس کی اضافی بلنگ کا مسئلہ درپیش ہے،وزیر اطلاعات نے کہاکہ اڑھائی ارب روپے گیس کی مد میں صارفین کو واپس کیا جائیگا۔وزیر اطلاعات نے کہاکہ تحقیقات کے بعد ہوشربا تفصیلات عوام کے سامنے لائیں گے۔وزیر اطلاعات نے کہاکہ تحقیقات کے نتیجے میں بڑے لوگوں کے نام سامنے آرہے ہیں۔وزیر اطلاعات و نشریات نے کہاکہ بڑی بڑی کمپنیوں کو گیس کنکشن دینے سے عام صارفین متاثر ہوئے۔
چوہدری فواد نے کہا کہ مختلف اداروں کے سربراہان تقرری کا یکساں طریقہ کار وضع کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اداروں کے سربراہان کی تقرری ابتدائی کمیٹی کا سربراہ وزیر ہوگا۔وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ اداروں کے سربراہان کی شارٹ لسٹنگ ایک کمیٹی قائم کی جارہی ہے۔چوہدری فواد نے کہاکہ پاکستان میں اس وقت مشکل معاشی حالات ہیں۔وزیر اطلاعات نے کہاکہ وزیراعظم اخراجات محدود کرنے پر زور دے رہے ہیں ۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ
نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی تنظیم نو کا فیصلہ کیا گیا ہے۔وزیر اطلاعات نے کہاکہ نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کو خود مختار ادارہ بنایا جارہا ہے۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ احتساب عدالت راولپنڈی نمبر دو کو اسلام آباد منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ سرکاری جائیدادوں کے حوالے سے بھی کابینہ میں بات ہوئی۔وزیر اطلاعات نے کہاکہ سرکاری جائیدادوں کی فروخت کیلئے ٹاسک فورس قائم کی گئی ہے۔وزیراطلاعات نے کہاکہ کرتارپورراہداری پر
مذاکرات کا ایک اور دور ہوگا،6.8کلومیٹرطویل کرتار پور راہداری تعمیر کی جائیگی۔وزیر اطلاعات نے کہاکہ بابا گورونانک کی تیس ایکڑ زمین پر کوئی تعمیر نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ،پندرہ سو ایکڑ پر یہ منصوبہ تعمیر ہوگا ۔ انہوں نے کہاکہ جتنے بھی سکھ یاتری آئیں گے ان کو سہولت فراہم کریں گے۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ حکومت نے زراعت کے شعبہ پر پانچ سالوں میں 290ارب روپے خرچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ،جہانگیر ترین نے زراعت کے حوالہ سے کابینہ کو بریفنگ دی،کینولہ اور
سن فلاور کی پیداوار کو فروغ دیا جائیگا۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم نے وزیروں اور متعلقہ محکموں کو تلقین کی کہ ملک کی معاشی مشکلات کا احساس کیا جائے ،تمام وزیروں اور بیوروکریٹس کی ذمہ داری ہے کہ وہ مشکل معاشی حالات کا خود احساس کریں ،وزیروں سے اخراجات محدود کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ حکومت کو ڈیجیٹل کیا جائیگا ،صدر وزیراعظم اس منصوبہ کے پیٹرن اور وزیر چیئرمین ہوں گے،انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ آزادانہ طور پر کام کرے گا ۔ انہوں نے کہاکہ سرکاری جائیدادوں کو بیچنے کا عمل شروع کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جرنلسٹ پروٹیکشن ایکٹ لے کر آئیں گے،صحافیوں کو بغیر نوٹس کے فارغ نہیں کیا جا سکے گا۔انہوں نے کہاکہ اسد عمر سے بھائیوں والا تعلق ہے،وزیر خزانہ سے کوئی تلخ کلامی نہیں ہوئی۔