سجاول (این این آئی) سندھ میں اومنی گروپ کی شوگرملز سے چینی کا اسٹاک اسمگل کرنے کا انکشاف ہواہے، اس ضمن میں ذرائع کا کہناہے کہ سجاول میں اومنی گروپ کی لاڑشوگرملز کوبقایاجات کی عدم ادائیگی پر مقامی کاشتکاروں نے گنادینے سے انکارکردیاتھا جس کے بعد مقامی بااثرکروڑپتی سیٹھوں کی مدد سے نقد رقم پر گناخرید اگیا، اور ان سے تیار چینی فوری طورپر ان سیٹھوں کے حوالے کی گئی ہے،
اس سلسلے میں ذرائع کا کہناہے کہ لاڑشوگرملزکی تیارکردہ چینی کے بیگز پر بھی کوئی مونوگرام وغیرہ درج نہیں ہے اور رات کے بیچ میں درجنوں ٹرک مقامی سیٹھوں کے گوداموں میں شفٹ کئے جارہے ہیں،اس ضمن میں ایف بی آر اور کسٹمز حکام کو بھی لاعلم رکھاجارہاہے، اومنی گروپ کے خلاف جاری مختلف کاروائیوں کے دوران نیب نے بھی کئی مرتبہ ملزکا دورہ کیاہے تاہم وہاں پر گودام خالی پائے گئے، ملزپر قرضہ جات کی مد میں بھی تحقیقات جاری ہیں، علاوہ ازیں مقامی کاشتکاروں کے کروڑوں روپے کی واجبات بھی ادا نہیں کی گئی ہیں، تاجروں کو بڑے پیمانے پر خفیہ طریقے سے چینی بیچنے پربھی کئی سوالات جنم لے رہے ہیں، ذرائع کاکہناہے کہ مقامی طورپر سیٹھوں نے چینی کی بڑے پیمانے ذخیرہ اندوزی کی ہے اور گودام بھردئے ہیں جس سے اندازہ لگایاجاسکتاہے کہ جلدہی چینی کا بحران پیداکرکے قیمتیں بڑھائی جائی گی۔ ضلع سجاول میں دیگر دو شوگرملز، شاہ مراد اور دیوان شوگرملز کی جانب سے کاشتکاروں کو ادائیگی کی جارہی ہے، جبکہ ان کی پروڈکشن کی تفصیل بھی بتائی جارہی ہے تاہم لاڑشوگرملز کی جانب سے کسی قسم کی تفصیل نہیں بتائی جارہی ہے اور نہ ہی متعلقہ ادارے اس ضمن میں معلومات فراہم کررہے ہیں۔ سندھ میں اومنی گروپ کی شوگرملز سے چینی کا اسٹاک اسمگل کرنے کا انکشاف ہواہے