اتوار‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

مسئلہ کشمیر کا حل،جرمنی نے پاکستان کے موقف کی حمایت کردی،جرمن وزیرخارجہ اور شاہ محمود قریشی کی مشترکہ پریس کانفرنس

datetime 12  مارچ‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان اور جرمنی نے اقتصادی، تجارتی، سائنس اور ٹیکنالوجی، اور سرمایہ کاری اور تعلیم کے شعبوں میں فروغ، دونوں ممالک کے درمیان وفود کے تبادلے اور افغان امن عمل سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر مشترکہ کاوشیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے جبکہ جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان کا موثر کردار اور پاک بھارت کشیدگی کم کرنے کیلئے پاکستان کی کاوشوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم بھارت سے بھی رابطے میں ہیں ،

پاک بھارت کشیدگی کم کر نا چاہتے ہیں ، جرمن پاکستان کا اہم دوست ملک ہے ہم تجارت معیشت اور تعلیم کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون جاری رکھیں گے ،دونوں ممالک کے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے،پاکستان ایک ابھرتی ہوئی مارکیٹ ہے بہت سی جرمن کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتی ہیں۔ منگل کو پاکستان اور جرمن حکام کے درمیا ن مذاکرات ہوئے ۔پاکستانی وفد کی قیادت وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی جبکہ جرمن وفد کی قیادت جرمنی کے وزیر خارجہ ہائیکو ماس کر رہے تھے ۔دوران مذاکرات پاکستان اور جرمنی کے مابین دو طرفہ تعلقات، پاک بھارت کشیدگی کے باعث خطے میں امن و امان کی صورتحال اور افغانستان میں قیام امن سمیت مختلف باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ اس موقع پر وزیر خارجہ نے کہاکہ ہماری حکومت معاشرتی اور اقتصادی تعمیر و ترقی کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے ۔مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ فریقین نے اقتصادی، تجارتی، سائنس اور ٹیکنالوجی، اور سرمایہ کاری اور تعلیم کے شعبوں میں فروغ کے لئے، دونوں ممالک کے درمیان وفود کے تبادلے پر اتفاق کیا ہے ۔ جرمن وزیر خارجہ نے کہاکہ افغانستان میں قیام امن کے لئے پاکستان کا موثر کردار قابل تحسین ہے ۔فریقین نے افغان امن عمل سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر مشترکہ کاوشیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا ۔مذاکرات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے پلوامہ واقعہ کے بعد

ہندوستان کی طرف سے جارحیت اور خطے میں امن و امان کی کشیدہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ ہم نے باہمی دلچسپی کے بہت سے شعبوں میں تعاون کے فروغ کے حوالے سے بھی گفتگو کی ۔وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے ٹورازم کے فروغ اور دونوں ممالک کے سیاحوں کے لئے ویزہ سہولت میں آسانی کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نے تعلیم کے شعبے میں تعاون بڑھانے اور پاک جرمن سکولوں کے قیام کے حوالے سے بھی گفتگو کی۔

انہوں نے کہا کہ میں نے آرمی پبلک سکول میں دہشت گردی کے اندوہناک واقعہ کے بعد نیشنل ایکشن پلان کی کامیابیوں کے حوالے سے بھی جرمن وزیر خارجہ کو آگاہ کیا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے حوالے سے بھی تبادلہ کیا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جرمنی یورپین یونین کا انتہائی اہم ملک ہے ہم نے متعدد شعبوں میں پاکستان اور جرمنی کے مابین تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا۔ جرمن وزیر خارجہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ

مجھے وفد کے ہمراہ پاکستان آکر بہت خوشی ہوئی ،پاکستان اور جرمنی کے مابین دیرینہ دو طرفہ تعلقات ہیں ۔جرمن وزیر خارجہ نے کہاکہ ہم نے آج اقتصادی اور تجارتی تعاون کے حوالے سے گفتگو کی ،پاکستان ایک ابھرتی ہوئی مارکیٹ ہے بہت سی جرمن کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتی ہیں ۔وزیر خارجہ جرمنی نے کہاکہ پاکستان افغانستان کا ہمسایہ ہونے اور خطے کا اہم ملک ہونے کے ناطے افغان امن عمل میں قیام امن کے لئے موثر کردار ادا کر رہا ہے ۔جرمن وزیر خارجہ نے کہا کہ

ہم نے پاک بھارت کشیدگی کے باعث خطے میں امن و امان کی صورتحال پر بھی گفتگو کی۔ جرمن وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی کشیدگی کے خاتمے کیلئے امن کی کاوشوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ۔جرمن وزیر خارجہ نے کہاکہ جرمن پاکستان کا اہم دوست ملک ہے ہم تجارت معیشت اور تعلیم کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون جاری رکھیں گے جس سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے ۔جرمن وزیر خارجہ نے کہاکہ ہم پاک بھارت کشیدگی کو کم کرنے کیلئے

پاکستان کی کاوشوں کو سراہتے ہیں ہم نے ہندوستان کے ساتھ بھی رابطے میں ہیں اور ہماری کوشش ہے کہ یہ کشیدگی کم ہو ۔شاہ محمود قریشی نے کہاکہ پاکستان ایک مدت سے یہی کہتا آ رہا ہے کہ افغانستان کے مسئلے کا واحد حل مذاکرات ہے ،خدا کا شکر ہے کہ اب ہمارے نقطہ نظر کو پذیرائی مل رہی ہے اور مذاکرات جاری ہیں ۔مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ہم تمام سٹیک ہولڈرز سے کہہ رہے ہیں کہ بامقصد مذاکرات کو جاری رکھیں ان مذاکرات کے حتمی مرحلے میں

افغان حکومت کی شمولیت ضروری سمجھتے ہیں ۔شاہ محمود قریشی نے کہاکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ علاقائی اور عالمی مسئلہ ہے، دہشت گردوں نے پشاور میں آرمی پبلک اسکول پرحملہ کیا، دہشت گردی کے خاتمے کیلئے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کررہے ہیں۔مسئلہ کشمیر پر بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہورہی ہیں، مسئلہ کشمیرکے حل کے لیے مذاکرات ناگزیر ہیں، مسئلے پر عالمی برادری اور اقوام متحدہ کو نوٹس لینا چاہیے۔جرمن سفیر نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی پر تشویش ہے، مسئلہ کشمیرکے حل اور کشیدگی میں کمی کے لیے مذاکرات ہونے چاہئیں، مقبوضہ کشمیر میں انتہائی ابتر صورتحال ہے۔انہوں نے کہاکہ انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے۔



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…