لاہور( این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنمااعتزازاحسن نے کہا ہے کہ نواز شریف کا یہ کہنا کہ بہت بیمار ہوں لیکن جیل سے ہسپتال نہیں جاؤں گا کا مطلب ہے کہ ان کا لندن میں علاج ہو ،اینجیو گرافی آپریشن نہیں بلکہ تشخیص کا مرحلہ ہے لیکن حیرانی ہے کہ نواز شریف بچوں کی طرح ضد کر رہے ہیں،یہ درست ہے اگر نواز شریف کو حکومت کی زیرحراست کچھ ہوتا ہے تو اس سے کرائسز پیدا ہوگا اور نواز شریف ایسا ہی چاہتے ہیں ۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اعتزاز احسن نے کہا کہ اگرحکومت کی پیشکش کے باوجود نواز شریف علاج کیلئے راضی نہیں تو خدانخواستہ کچھ ہونے کی صورت میں اس کے ذمہ دار وہ خود ہوں گے ۔پاکستان میں ایسی بہت سی اچھی علاج گاہیں ہیں جہاں پر ان کی بیماری کا علاج ہو سکتا ہے ۔ کیا نواز شریف یہ ظاہر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ان کی پنجاب میں تیس سال حکومت رہی لیکن وہ ایک بھی ایسا ہسپتال نہیں بنا سکے جہاں پر ان کا یا ان کے بھائی کا علاج ہو سکے ۔ انہوں نے کہا کہ قانون یہ نہیں دیکھتا کہ کوئی شخص تین مرتبہ وزیر اعظم رہا ہے ،ایسے تو جیل میں قیمت بہت سے قیدیوں کو علاج کی ضرورت ہے اس لئے قانون کی نظر میں امتیاز نہیں برتا جا سکتا ۔ نواز شریف ملزم نہیں بلکہ مجرم ہیں اور انہیں بیرون ملک علاج کے لئے بھیجنے کا فیصلہ عدالت ہی کر سکتی ہے ۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پنجاب میں پیپلز پارٹی کو بہت زیادہ محنت کرنے کی ضرورت ہے اور اس کیلئے سب سے زیادہ کردار چیئرمین بلاول بھٹو کا ہو سکتا ہے ، پیپلز پارٹی کا کارکن آج بھی موجود ہے اسے صرف متحرک کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے اسد عمر کے بیان کے حوالے سے کہا کہ مجھے اسد عمر سے اس طر ح کے بیان کی امید نہیں تھی ،کسی کو بھی خاندانوں اور ذاتیات کی سیاست پر نہیں جانا چاہیے ۔