لاہور(آن لائن)پاکستان ایئر لائنز سے مسافروں کا سامان چوری ہونا کوئی نئی بات نہیں۔ آئے روز قومی ایئر لائن شہ سرخیوں کی زینت بنی رہتی ہے۔ تاہم اب ایئر لائن کی آڈٹ رپورٹ نے پی آئی اے کی کارکردگی پر سوالیہ نشان اٹھا دیے ہیں۔ قومی ایئر لائن کے مسافروں کا سامان کون چوری کرتا ہے معمہ تاحال حل نہیں ہو سکا۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق 2012 سے2016 کے دوران 5سال میں قومی ایئرلائن کے مسافروں کا2کروڑسے زائدکاسامان غائب ہوگیا،آڈٹ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گمشدہ سامان کی مد میں مسافروں کو 2کروڑ 19لاکھ 74ہزار کی ادائیگیاں ہوئیں،اس آڈٹ رپورٹ کے مطابق 2012 سے 2013 کے دوران ملتان،بہاولپور ایئرپورٹس پر 39لاکھ 75ہزارروپے کا سامان غائب ہوا،2014 سے 2015 کے دوران کراچی ایئرپورٹ پر 24لاکھ 23ہزار کا سامان غائب ہوا،رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مسافروں کا سامان انتظامیہ کی لاپرواہی کے باعث مسلسل غائب ہوتا رہا،رپورٹ میں انتظامیہ کی اہلیت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا گیا ہے کہ انتظامیہ کو 2017 میں اس معاملے سے آگاہ کیا گیا تھا مگر ان کی جانب سے کوئی جواب نہ ملا،آڈٹ رپورٹ میں یہ بھی بتا یا گیا ہے کہ قوانین کے مطابق سامان غائب ہونے پر متعلقہ ڈیوٹی افسران ذمہ دار ہوتے ہیں،یاد رہے کہ قومی ایئر لائن گزشتہ کئی سالوں سے زوال کا شکار ہے اور اسے اربوں روپے خسارے کا سامنا ہے،متعدد مرتبہ حکومتی حلقوں کی جانب سے قومی ایئر لائن کو سفید ہاتھی کہا گیا اور اس کی نجکاری پر زور دیا گیا،تاہم ابھی تک اس کی نجکاری کا فیصلہ نہیں ہوسکا ہے، پاکستان کے متعدد ایئرپورٹس سے قومی ایئر لائن کے نت نئے کارنامے شہ سرخیوں کی زینت بنتے رہتے ہیں۔
کبھی فضائی میزبان کے بغیر فلائٹ کا معاملہ ہویا کبھی مسافروں کا سامان دوسرے ملک چھوڑ نے کا انتہائی لاپرواہی کا مظاہرہ ہو،پی آئی اے ہمیشہ ایسے کارناموں میں سرفہرست رہی ہے،گزشتہ کئی مہینوں سے کراچی ایئر پورٹ سے کئی خبریں مسافروں کے سامان کی چوری کی آتی رہی ہیں جس میں مسافروں نے الزام عائد کیا کہ پی آئی اے عملے نے دوران تلاشی سامان غائب کیا تاہم ان کی شنوائی نہیں ہوسکی،اب پی آئی اے کی آڈٹ رپورٹ میں کروڑوں کے سامان چوری کا انکشاف تو کردیا گیا ہے لیکن یہ چوری کیسے ہوئی یہ تاحال معمہ حل نہیں ہوسکا ہے۔