لاہور( این این آئی )مسلم لیگ (ن) کی مرکزی رہنما مریم نواز کی درخواست پر پنجاب حکومت نے سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کیلئے کوٹ لکھپت جیل میں لائف سیونگ یونٹ قائم کر دیا ، پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے ڈاکٹرز اورٹیکنیشنز تین شفٹوں میںفرائض سر انجام دیں گے جبکہ کسی بھی ایمر جنسی کی صورت میں فوری طبی امداد کیلئے ہر طرح کی سہولیات سے مزین یونٹ پر مشتمل ایمبولینس بھی موجود رہے گی ۔
پنجاب حکومت کے ترجمان ڈاکٹر شہباز گل نے پی آئی سی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیرا علیٰ پنجاب کی ہدایت پر نواز شریف سے خود ملا ہوں او رانہیں قانون کے مطابق ہر ممکن علاج کی یقین دہانی کرائی ہے۔ آٹھ مارچ کو نواز شریف کو علاج معالجے کی پیشکش سے متعلق تحریری بھی لکھا جا چکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے کہا تھاکہ ان کے والد کے علاج کے لیے میڈیکل یونٹ ہونا چاہیے جس پر فوری عملدرآمد کیا گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ پی آئی سی کے تین کارڈیالوجسٹ ،ٹیکنیشنزاور تین ڈرائیورز چوبیس گھنٹے ڈیوٹی پر موجود ہوں گے ۔ اس کے علاوہ ایمبولینس کی صورت میں جدید مشینری اور سہولتوں سے مزین اسٹیٹ آف دی یونٹ بھی موجود رہے گا ۔اس یونٹ میں دل کے مریض کے ابتدائی علاج کے لیے تمام سہولتیں میسر ہیں جس میں وینٹی لینٹر سمیت دیگر آلات شامل ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک غریب ملک ہے اور ہم نے بڑی مشکل سے ان تمام چیزوں کا انتظام کیا ہے ۔ ہم نواز شریف کی صحت پر سیاست نہیں کرنا چاہتے اور یہی وجہ ہے کہ وزیر اعظم کی ہدایات پر وزیر اعلیٰ پنجاب نے علاج معالجے کی سہولیات کیلئے ہر طرح کی پیشکش کی ہے ۔ نواز شریف اگر کسی ہسپتال میں منتقل ہونا چاہتے ہیں تو ہم اس کے لئے بھی تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف چاہتے ہیں ان کی ضمانت ہو اور وہ بیرون ملک چلے جائیں،نوازشریف کی ضمانت لینا حکومت نہیں عدالتوں کا کام ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کی عمر 69 سال ہے جس حالت میں وہ آج ہیں ایک سال پہلے بھی ایسے ہی تھے۔جناح ہسپتال میں ڈاکٹرزنے انہیں انجیوگرافی کی پیشکش کی تھی لیکن وہ اس کیلئے راضی نہیں ہوئے ۔ انہوں نے کہا کہ تین بار وزیراعظم رہنے سے کسی کے حقوق بڑھ نہیں جاتے۔انہوں نے بلاول بھٹو کی نواز شریف سے ملاقات کی درخواست بارے سوال کے جواب میں کہا کہ وہ اسمبلی میں بھی توملتے رہتے ہیں۔