جمعرات‬‮ ، 04 دسمبر‬‮ 2025 

مولانا سمیع الحق کے قتل کے الزام میں گرفتار شخص کو رہا کردیا گیا،اصل قاتل کون ہے؟ بڑا دعویٰ کردیاگیا

datetime 7  مارچ‬‮  2019 |

راولپنڈی (این این آئی) جمعیت علمائے اسلام (س) کے سابق امیر مولانا سمیع الحق کے قتل کے الزام میں گرفتار ان کے سیکرٹری مولانا سید احمد شاہ کو رہا کردیا گیا ۔مولانا احمد شاہ از خود رضاکارانہ طورپر شامل تفتیش ہوئے تھے اور شروع دن ہی سے مولانا کے صاحبزادگان اور مولانا احمد شاہ پولیس و دیگر تحقیقاتی ٹیموں کیساتھ بھرپور تعاون کررہے تھے،

کئی مواقع پر مولانا سمیع الحق کی فیملی نے کھل کر اس بات کا اظہا ر کیا کہ مولانا کے قتل کیس میں مولانا احمد شاہ بیگناہ ہیں، انہیں پولیس نے شک کی بنیاد پر شامل تفتیش کیا ہے۔ جمعرات کو مولانا سمیع الحق کے قتل کے الزا م میں گرفتار ان کے پرسنل سیکرٹری احمد شاہ کو جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر سول جج جوڈیشل مجسٹریٹ زیب شہزاد چیمہ کی عدالت میں پیش کیاگیا ۔پولیس کی ملزم احمد شاہ سے تفتیش سے متعلق رپورٹ عدالت میں جمع کرائی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملزم احمد شاہ قتل کیس میں ملوث نہیں ہے، اس لئے انہیں مقدمہ سے ڈسچارج کیا جائے ۔عدالت میں مولانا سمیع الحق کے صاحبزادوں کی جانب سے بھی بیان حلفی داخل کرایا گیا جس میں کہا گیا کہ احمد شاہ مولانا سمیع الحق کے قتل میں ملوث نہیں ہے جس پر عدالت نے ان کو بیگناہ قرار دیتے ہوئے مقدمے سے بری کردیا ۔دارالعلوم کے ترجمان نے اس موقع پر کہا کہ شروع دن ہی سے ایف آئی آر میں ہم نے اس بات کی نشاندہی کی تھی کہ مولانا سمیع الحق صاحب کے قاتل اسلام اور پاکستان دشمن بیرونی عناصر ہیں،اب بھی ہمارا یہ موقف اورمطالبہ ہے کہ مولانا شہید کے اصل قاتلوں کی گرفتاری کے لئے تمام تفتیشی ادارے اپنی جدوجہد اور کوششیں جاری رکھیں کیونکہ اصل قاتلوں کی عدم گرفتاری ملک و حکومت کے لئے اایک سوالیہ نشان رہے گا اور ہم آخر تک اصل قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ پر قائم ہیں۔

موضوعات:



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…