بالاکوٹ (آن لائن)آزاد کشمیر کے علاقہ بالاکوٹ میں بھارت نے سرجیکل اسٹرائیک ٹو اور 300 سے زائد افراد کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا لیکن در حقیقت بھارتی فضائیہ کی کارروائی میں صرف درختوں کو ہی نقصان پہنچا۔ اس حوالے سے محکمہ جنگلات نے ایک رپورٹ تیار کی ہے جس میں بھارتی فضائیہ کے طیاروں سے پے لوڈ گرنے کے بعد ہونے والے نقصان کی تفصیلات بتائی گئیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ پے لوڈ گرانے سے درختوں کو پہنچنے والا نقصان انیس کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔ محکمہ جنگلات نے نقصان کی حتمی رپورٹ مکمل کرکے حکومت کو ارسال کر دی ہے۔ اس کے علاوہ اقوام متحدہ، ڈبلیو ڈبلیو ایف اور دیگر عالمی ماحولیاتی اداروں کے مبصرین کل جابہ کا دورہ کریں گے اور بھارتی بمباری سے جنگلات اور ماحول کو پہنچنے والے نقصان کی رپورٹ مرتب کریں گے۔محکمہ جنگلات ذرائع کے مطابق بالاکوٹ جابہ میں بھارتی پے لوڈ گرائے جانے سے چیڑ کے انیس قیمتی درختوں کو نقصان پہنچا جبکہ اطراف کے دیگر درخت جزوی متاثر ہوئے، بھارتی پے لوڈ سے محکمہ جنگلات کو انیس کروڑ روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔ بھارتی دعوے کے بعد غیر ملکی میڈیا کے نمائندوں نے بھی پاکستان میں اس جگہ کا دورہ کیا جہاں بھارت نے فضائی کارروائی کرنے کا دعویٰ کیا تھا، لیکن انہیں بھی وہاں کوئی ایسا ثبوت نہیں ملا جو بھارتی دعوے کو سپورٹ کرتا۔غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ مذکورہ جگہ پر کچھ درختوں کے گرنے کے علاوہ کوئی نقصان نظر نہیں آیا ، نہ ہی وہاں لاشیں گرنے کے شواہد ملے اور نہ ہی مذکورہ جگہ پر کوئی عمارات موجود تھیں جو بھارتی فضائیہ کی مبینہ کارروائی کے نتیجے میں نیست و نابود ہوتیں۔ یاد رہے کہ پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے اور درختوں کو نقصان پہنچانے پر پاکستان نے انٹرنیشنل کریمنل کورٹ میں بھارت کے خلاف شکایت درج کروانے کا فیصلہ بھی کر رکھا ہے۔ پاکستان نے جنگی جنونی بھارت کو جنگی اور سفارتی محاذ پر شکست کے بعد انٹرنیشنل کریمنل کورٹ کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا، یہ خط وزیراعظم کے مشیر برائے ماحولیات امین اسلم خط لکھا جائے گا۔