اسلام آباد(آن لائن )ایف بی آر تین سال گزرنے کے باوجود پانامہ لیکس میں شامل افراد کا ریکارڈ حاصل کرنے میں ناکام ہو گیا۔440 افراد میں سے صرف 294 افراد کو نوٹس بھجوائے جا سکے ہیں حاصل دستاویزات کے مطابق ایف بی آر ٹیم سال گزرنے کے باوجود پانامہ لیکس میں شامل افراد کے خلاف خاطر خواہ کاروائی کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکا ہے
440 افراد میں سے اب تک 294 افراد سے 6 ارب روپے وصول کیے جا سکے ہیں جبکہ ادارے نے 13 ارب سے زائد کا ہدف مقرر کیا تھا اسی طرح ایف بی آر پیراڈائزلیک میں شامل 38 افراد سے ریکوری کا 33 کروڑ کا حدف مقرر کیا تھا جس میں سے تا حال صرف 4 لاکھ 68 ہزار کی ریکوری کی گئی ہے۔دبئی میں پراپرٹی رکنھے والے 33 افراد سے 14 لاکھ 32 ہزار کی ریکوری ہو سکتی ہے جبکہ ان کیسیز میں 25 لاکھ 48 ہزار کا حدف مقرر کیا گیا تھا۔ موجودہ ھکو مت نے 6 ماہ کے دوران 3121 افراد کو نوٹسیز بجوائے جن میں 2186 رجسٹرڈ اور 932 غیر رجسٹرڈ تھے دستاویزات کے مطابق ان نوٹسیز کے جواب میں 154 ریٹرن سے 2 کروڑ 11 لاکھ کا ٹیکس جمع ہو سکا یہ نوٹسیز 20 ملین سے زائد پراپرٹی رکنھے والے 1800 سی سی ہارس پاور سے بڑی گاڑیاں اور 10 ملین سے زائد سالانہ کرایہ دینے والوں کو جاری کیے گئے تھے۔وزیر اعظم نے حالیہ اجلاس میں ایف بی آر کو ٹیکس نا دینے والوں کے خلاف سخت کاروائی کرنے کی ہدایت کی ہے ایف بی آر نے ٹیکس وصولی کے لیے اقدامات کرنے شروع دیے دیے ہیں اس حوالے سے ملک کے بڑے شہروں میں کمرشل پلازوں کا سروے کرنے کے ساتھ ساتھ نجی سکولوں، کالجز اور ٹیوشن سینٹرز کو ٹیکس کے دھارے میں لانے کے لیے کام شروع کر دیا گیا ہے۔