اسلام آباد(این این آئی) حکومت نے کالعدم تنظیموں کے 44 افراد کو حراست میں لے لیا ہے جن میں مفتی عبد الرؤف اور حمد اظہر بھی شامل ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق منگل کو وزارت داخلہ میں نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس میں کالعدم تنظیموں کے خلاف کارروائیاں تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔وزارتِ داخلہ کے مطابق حراست میں لیے گئے افراد میں مفتی عبدالرؤف اور حماد اظہار بھی شامل ہیں۔
اجلاس وزیرمملکت برائے داخلہ شہر یار آفریدی کی زیر صدارت ہوا جس میں میں تمام صوبائی حکومتوں کی نمائندگی تھی ۔ اجلاس کے بعد وزیر مملکت برائے داخلہ شہر یار خان آفریدی نے سیکرٹری داخلہ کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کی ۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سیکرٹری داخلہ نے بتایا کہ تمام کالعدم تنظیموں کے خلاف ایکشن تیز کرنے کا فیصلہ ہوا ہے، کسی ایک یا دو کے خلاف نہیں بلکہ بلا تفریق تمام کالعدم تنظیموں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے، نیشنل ایکشن پلان پر بھرپور عمل کیا جائے گا، پہلے مرحلے میں 44 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔سیکریٹری داخلہ نے کہا کہ مفتی عبدالرؤف اور حماد اظہر کے نام بھارت کے ڈوزیئر میں شامل ہیں، جن افراد کو حراست میں لیا گیا ان سے تفتیش کی جائے گی، بھارت کے ڈوزیئر میں کچھ چیزوں کا ذکر ہے شواہد نہیں، ہمارے پاس شواہد نہیں لیکن کچھ لوگوں کو حفاظتی تحویل میں لیا گیا ہے۔سیکریٹری داخلہ نے مزید کہا کہ ڈوزیئر میں جن کے نام ہیں وزارت خارجہ کے توسط سے بھارت سے شواہد مانگے ہیں، حفاظتی تحویل میں لیے گئے افراد کے خلاف تحقیقات کی جا رہی ہیں، ثبوت ملے تو مزید کارروائی ہوگی اور اگر ثبوت نہ ملے تو حراست میں لیے گئے افراد کی نظر بندی ختم کردی جائیگی۔وزیر مملکت شہر یار خان آفریدی نے کہا کہ کسی دباؤ کے تحت کارروائی نہیں کررہے۔ کالعدم تنظیموں کے خلاف بلا تفریق کارروائی ہورہی ہے، ہم کسی دباؤ میں یہ کارروائی نہیں کررہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے، کوئی بھی قوت پاکستان کے نجی معاملات میں مداخت نہیں کر سکے گی، پیشگی اقدام کے تحت اپنی ذمہ داری ادا کررہے ہیں، کسی دباؤ کے تحت نہیں۔