لاہور( آن لائن،مانیٹرنگ ڈیسک ) وزیراعلیٰ پنجاب عثما ن بزدار نے ہندو کمیونٹی سے متعلق توہین آمیز بیان پر وزیراطلاعات فیاض چوہان سے استعفیٰ طلب کرلیا جبکہ ان کی جگہ صمصام بخاری کا نام سامنے آگیا ہے۔تفصیلا ت کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان کو ایوانِ وزیراعلیٰ طلب کیا۔
جہاں ان سے غیر ذمہ دارانہ بیان پر استعفیٰ طلب کیا اس سے قبل بھی ان کی شکا یا ت تھی جس پر انہیں تنبیہ کی گئی تھی اس کے باوجو د انہو ں نے اتنا سخت بیا ن دیا جس کی وجہ سے ملک کے حا لا ت مزید خراب ہو سکتے تھے ۔ فیاض چوہان کے اس سے قبل بھی صحافیوں کے ساتھ بدتمیزی کے معاملات اور متنازع بیانات سامنے آئے جس پر انہیں معافی مانگنی پڑی جبکہ تازہ بیان پر انہیں طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا وزیراعلیٰ سردار عثما ن بزدار نے کہا کہ آئین کے تحت اقلیتوں کے برابر کے حقوق ہیں اور ان کا خیال رکھنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ وزیر اطلاعات کی جانب سے استعفیٰ دیے جانے کے بعد اسے وزیراعظم عمران خان کو بھجوایا جائے گا اور اس کی منظوری کا حتمی فیصلہ وزیراعظم ہی کریں گے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز ایک بیان میں فیاض الحسن چوہان نے ہندو کمیونٹی سے متعلق غیر اخلاقی بیان دیا تھا جس پر انہوں نے بعد میں وضاحت اور معذرت بھی کی لیکن اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے وزیراطلاعات کے بیان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جاریا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق پنجاب کے نئے وزیر اطلاعات کیلئے صمصام بخاری فیورٹ ہیں۔