لاہور (آن لائن) وفاقی وزیراطلاعات ونشریات فواد چودھری نے کہا ہے کہ لگتا ہے کہ واقعے میں بڑے دہشتگرد ہلاک ہوئے ہیں، ابتدائی تحقیقات میں دہشتگردوں نے خواتین کواستعمال کیا،سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ یہ بڑے دہشتگردتھے۔انہوں نے آج یہاں ایک تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعتیں حقیقت ہیں ، سیاسی جماعتوں کے بغیر ملک نہیں چل سکتا۔فواد چودھری نے کہا کہ دہشتگردوں کوکنٹرول کرنے کیلئے فوجی عدالتیں بنائی گئی تھیں۔
فوجی عدالتیں نیشنل ایکشن پلان کے تحت بنائی گئی تھیں۔ فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کی ضرورت ہے۔لیکن فوجی عدالتوں میں توسیع کیلئے تینوں بڑی سیاسی جماعتوں کا متفق ہونا ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ ن لیگ ہو، پیپلزپارٹی ہو، یا پھر تحریک انصاف ہو ان تینوں جماعتوں کا وجود ملک کیلئے ضروری ہے۔ہمارا جھگڑا دو بڑے لیڈروں کے این آراو مانگنے پر ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ساہیوال واقعے سے لگ رہا ہے کہ بڑے دہشتگردہلاک ہوئے ہیں۔ابتدائی تحقیقات میں دہشتگردوں نے خواتین کواستعمال کیا۔سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ فائرنگ واقعے میں بڑے دہشتگرد ہلاک ہوئے ہیں۔ دوسری جانب سی ٹی ڈی نے ساہیوال واقعے کی رپورٹ آئی جی پنجاب امجد سلیمی کوبھجوا دی ہے۔رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ساہیوال واقعے میں ہلاک دہشتگردوں کا نام ریڈ بک میں شامل ہے۔ حساس ادارے دہشتگردوں کو ٹریس کررہے تھے۔تاہم ساہیوال ٹول پلازہ کے قریب حساس ادارے نے روکنے کی کوشش کی توفائرنگ کردی گئی۔ سی ٹی ڈی کی جوابی فائرنگ میں 4دہشتگرد ہلاک ہوگئے۔ جبکہ تین دہشتگرد فرار ہوگئے۔ اس کے برعکس عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ گاڑی کے اندر سے کوئی مزاحمت نہیں کی گئی، ایلیٹ فورس نے ایک گاڑی کو روکا اور فائرنگ شروع کردی، پولیس نے کار میں سوار بچوں کو قریبی پیٹرول پمپ پر چھوڑ دیا، جہاں سے سی ٹی ڈی نے بچوں کو تحویل میں لے لیا۔مزید برآں ساہیوال میں پولیس کی فائرنگ سے ہلاک افراد کے اہلخانہ نے فیروزپور روڈ پرچونگی امرسدھو میٹرواسٹیشن کے قریب احتجاج کیا ہے،واقعے کے خلاف احتجاج کے دوران شرکاء4 نے فیروزپورروڈ بلاک کردی،جس سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا،ورثاء4 پولیس کے خلاف نعرے بازی کی اور اعلیٰ حکام سے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔