کوئٹہ(این این آئی) بی این پی کے سربراہ سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان اور رکن قومی اسمبلی سردار اختر مینگل نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے حکومت بنانے کیلئے ہم سے رابطہ قائم کیا تھا ، ہم نے حمایت کیلئے پی ٹی آئی کے سامنے مطالبات رکھے۔ہم ناراض لوگوں کو واپس لانا چاہتے ہیں۔نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے سردار اخترمینگل نے کہا کہ ہم ناراض لوگوں کو واپس لاناچاہتے تھے،
ماضی میں لاپتاافراد کے حوالے سے کچھ نہیں ہوا، ہم بلوچستان کے مسائل کاحل چاہتے ہیں۔اخترمینگل کا کہنا تھا کہ کچھ لاپتا افراد بازیاب ہوئے،کچھ مزیداٹھالئے گئے، وسائل کااختیارصوبوں کو دیاجائے۔اخترمینگل کا کہنا تھا کہ صوبوں کواعتمادمیں لئے بغیردوسرے ممالک سے معاہدے ہورہے ہیں، پی ٹی آئی حکومت کے اتحادی نہیں حمایتی ہیں، پاکستان میں وزرائے اعظم کے اختیارات محدودرہے۔بی این پی رہنما کاکہنا تھا کہ پانی نہیں ہوگا توزراعت کہاں سے ہوگی؟ کیا وجوہات ہیں ہمارے مطالبات پرعملدرآمد نہیں ہورہا؟ ہم اپنے لوگوں کو بھی جوابدہ ہیں۔اخترمینگل کا کہنا تھا کہ منی بجٹ میں بلوچستان کے ترقیاتی منصوبے نہیں رکھے گئے، ہم ترقی کے بالکل بھی مخالف نہیں۔اخترمینگل کا کہنا تھا کہ ترقی کا فائدہ مقامی افراد کو ہوناچاہئے، کوئٹہ میں افغان مہاجر منتخب ہوکر آیا، سی پیک میں بلوچستان کو کچھ نہیں دیاگیا۔ بی این پی کے سربراہ سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان اور رکن قومی اسمبلی سردار اختر مینگل نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے حکومت بنانے کیلئے ہم سے رابطہ قائم کیا تھا ، ہم نے حمایت کیلئے پی ٹی آئی کے سامنے مطالبات رکھے۔ہم ناراض لوگوں کو واپس لانا چاہتے ہیں۔نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے سردار اخترمینگل نے کہا کہ ہم ناراض لوگوں کو واپس لاناچاہتے تھے، ماضی میں لاپتاافراد کے حوالے سے کچھ نہیں ہوا، ہم بلوچستان کے مسائل کاحل چاہتے ہیں۔