اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے اپنے آخری روز فیصل آباد ضلع کے 1766 مزدور خاندانوں کو ورکرز ویلفیئر بورڈ میں رکے ہوئے تقریباً 20کروڑ روپے واجب الادا رقم جاری کرا دی۔ اس رقم میں ڈیتھ گرانٹ، میرج گرانٹ اور سکالرشپ کی رقوم شامل تھیں۔ روزنامہ نوائے وقت کے مطابق پنجاب ورکرز ویلفیئر بورڈ نے گزشتہ کئی سالوں سے کروڑوں روپے کی رقم روکی ہوئی تھی۔
تقریباً چار سال سے مزدور اپنی اس رقم کو حاصل کرنے کے لئے دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے تھے تاہم گزشتہ روز سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے اپنی ریٹائرمنٹ سے پہلے فیصل آباد کے 280مزدوروں کے گھرانوں کو ڈیتھ گرانٹ کی مد میں 13کروڑ 92لاکھ، 518 مزدور خاندانوں کو میرج گرانٹ کی مد میں 5کروڑ 18لاکھ اور 968مزدور خاندانوں کو سکالرشپ کی مد میں 2کروڑ 90لاکھ 40ہزار کی رقم جاری کرنے کا حکم دیا۔ جس پر لیبر ڈائریکٹر ملک منور اعوان نے لیبر قومی موومنٹ کے مرکزی رہنما بابا لطیف انصاری کے ہمراہ مزدور خاندانوں کو چیک تقسیم کر دیئے ہیں۔ واضح رہے کہ سابقہ پنجاب حکومت نے فیصل آباد ضلع کے 1766مزدور خاندانوں کی 20کروڑ کے لگ بھگ ورکرز ویلفیئر بورڈ پنجاب کی رقم مختلف کاموں پر صرف کرنی شروع کر رکھی تھی جس سے مزدور دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور تھے۔ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے آخری نوٹس ٹک دکھنی آئل فیلڈکی5 کلومیٹر کی آبادی کو گیس فراہم نہ کرنے کا لیا جس میں سیکرٹری وزارت پٹرولیم کو4 فروری کو رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی تھی، عدالت نے انسانی حقوق سیل میں دائر درخواست پر نوٹس لیا۔ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے معاملہ پر آخری روز 17 جنوری کو نوٹس لیا۔ درخواست مقامی افراد کی جانب سے دائر کی گئی جس میں موقف اپنایا گیا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق مقامی آبادی کو گیس فراہم کی جائے۔