عام آدمی کو حکومت کا ایک اور بڑا جھٹکا، ری کنڈیشنڈ گاڑیوں کا کاروبار ختم کرنے کا فیصلہ، ہنڈی سے ایک ارب ڈالر ہر سال باہر جاتے تھے مگر کتنا ٹیکس ملتا تھا؟ حیرت انگیز انکشافات

19  جنوری‬‮  2019

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ری کنڈیشنڈ گاڑیوں کے کاروبار پر پابندی لگادی گئی، ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق اس فیصلے کے دو اثرات ہوں گے، عام صارف پر اس کا ایک اثر یہ ہو گا کہ جو گاڑیاں ری کنڈشنڈ باہر سے آتی تھیں، اچھی حالت اور کم قیمت میں مل جاتی تھیں اب وہ نہیں مل سکیں گی،

دوسری جانب بعض ماہرین کے نزدیک اس فیصلے سے کار انڈسٹری کی لاٹری لگ جائے گی، ان کی کاروں کی ڈیمانڈز میں اور زیادہ اضافہ ہو جائے گا، دوسری جانب حکومت کا کہناہے کہ اس فیصلے سے ملکی کار انڈسٹری کو فروغ ملے گا اور جو بیرون ملک کے نئے اسٹیک ہولڈرز کارخانے لگانا چاہتے ہیں ان کی حوصلہ افزائی ہو گی، اس سلسلے میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ گفٹ سکیم یا پرسنل بیگج کے تحت گاڑیاں منگوانے کی آزادی ختم کر دی جائے گی، اس کو روکنے کے لیے یہ راستہ اپنایا گیا ہے کہ ان گاڑیوں کی ڈیوٹی ادائیگی جو ہوتی تھی اب اس شخص کو اپنے اکاؤنٹ سے کرنا پڑے گی جو یہ گاڑی منگوائے گا، گاڑی منگوانے والے کو بینک ان کیش منٹ سرٹیفکیٹ بھی دینا پڑے گا یعنی اپنا اکاؤنٹ لازمی ہو گا، پاکستان میں ری کنڈیشنڈ گاڑیوں کاکاروبار دراصل ایک ایسا کاروبار تھا جو کہ سب کو پتہ تھا کہ یہ بالکل غیر فطری انداز میں ہو رہا ہے، کیونکہ جس نام سے گاڑی منگوائی جاتی تھی وہ تقریباً ایک فرضی نام ہوتا تھا، اس کے علاوہ ان گاڑیوں پر جو سرمایہ لگایا جاتا تھا وہ پاکستانی بینکوں کے ذریعے نہیں بھیجا جاتا تھا بلکہ ہنڈی کے ذریعے بھیجا جاتا تھا اور اس مد میں ہنڈی سے ایک ارب ڈالر ہر سال باہر جاتے تھے لیکن حکومت کو صرف 100 ارب سالانہ ٹیکس ملتا تھا۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…