اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف صحافی حامد میر ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے کراچی میں ایک ہسپتال کا دورہ کیا اور شرجیل میمن کے کمرے سے شراب برآمد کی مگر بعد میں لیبارٹری ٹیسٹ میں اسے شہد بنا دیا گیا۔ حامد میر نے کہا کہ ہمارا خیال تھا کہ چیف جسٹس نے شراب پکڑی ہے اس لیے اس کا کچھ ہوگا لیکن کچھ بھی نہیں ہوا اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہمارے جوڈیشل سسٹم میں کتنی خامیاں ہیں۔ معروف صحافی نے کہا کہ 19 لاکھ کیسز عدالتوں میں پھنسے
ہونے کا تو کہا جاتا ہے اگر ان پھنسے ہوئے مقدمات کو نکالنے کے لیے چیف جسٹس ثاقب نثار نے ہفتے اور اتوار کو بھی عدالت لگائی۔ معروف صحافی نے عدالتی کارروائی کی ہیڈ لائن بننے پر کہا کہ میڈیا جان بوجھ کر ججز کے ریمارکس کی ہیڈلائنز بناتا ہے مگر بہت سے جج ایسے ہیں جو میڈیا کو کہتے ہیں کہ ان کے ریمارکس کی خبر نہ دی جائے بلکہ ان کے فیصلوں کی خبر دی جائے۔ اس حوالے سے جسٹس اطہر من اللہ کی مثال دیتے ہوئے حامد میر نے کہاکہ ایک تقریب میں انہوں نے تقریر سے قبل تمام کیمرے ہٹوا دیے تھے۔