کراچی(این این آئی)سندھ ہائی کورٹ میں شہری حکومت کی مبینہ اربوں روپے کے فنڈز میں خورد برد کامعاملہ ،عدالت نے فیصل واوڈا کو نوٹس جاری کردیا۔جمعہ کوپی ٹی آئی رہنما فیصل واوڈا نے مئیر کراچی وسیم اختر کے خلاف درخواست کی سماعت سندھ ہائیکورٹ میں ہوئی جہاں درخواست گزار وفاقی وزیر فیصل واوڈا نہ خود پیش ہوئے نہ ہی ان کے وکیل جس پر جسٹس عمر سیال نے کہا کہ لگتا ہے اب فیصل واوڈا کو کیس مزید چلانے میں کوئی دلچسپی نہیں رہی،
عدالت نے فیصل واوڈا کو ہی نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ پیش ہوکر درخواست قابل سماعت ہونے سے متعلق عدالت کو مطمئن کریں ورنہ مسترد کردیں گے، وسیم اختر کے وکیل کا عدالت نے کہا کہ اب ہم اور نیب ایک پیج پر، جس پر عدالت نے کہا کہ یہ تو ہمارے لیے بھی حیران کن بات ہے، وسیم اختر اور نیب ایک پیج پر ہیں، جسٹس عمر سیال کے ریمارکس پر عدالت میں قہقہے گونجے وسیم اختر کے وکیل کا کہنا تھا کہ انتخابات سے قبل عوام کی ہمدردی اور فائدہ لینے کے لیے مئیر کراچی کے خلاف درخواست دائر کی گئی ،وسیم اختر کے خلاف فیصل واوڈا کی درخواست ناقابل سماعت ہے،نیب کا کہنا تھا کہ وسیم اختر کے خلاف نوٹس معاملہ ہے ان کے خلاف تحقیقات ابتدائی مراحل میں، درخواست گزار کا کہنا ہے کہ وسیم اختر کو 20 ماہ میں شہر کے ترقیاتی کاموں کے لیے اربوں روپے دیئے گئے,اربوں روپے فنڈز جاری کرنے کے باوجود شہر کی حالت نہیں بدلی,شہری حکومت کے ہر شعبے میں بدترین کرپشن اور مالی بے ضابطگیاں ہو رہی ہیں,چیئرمین نیب کو وسیم اختر کے خلاف مالی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کی ہدایت دی جائے,قرار دیا جائے وسیم اختر صادق و امین نہیں رہے,کے ایم سی کے فنڈز کا آزاد آڈیٹ کرانے کی ہدایت دی جائے,کے ایم سی فنڈز کے آڈیٹ تک تمام اکاونٹس منجمند کیے جائیں, سندھ ہائی کورٹ میں شہری حکومت کی مبینہ اربوں روپے کے فنڈز میں خورد برد کامعاملہ ،عدالت نے فیصل واوڈا کو نوٹس جاری کردیا۔