اسلام آباد /لاہور ( این این آئی) حکومت نے دوسروں کے نام پر جائیدادیں بنانے کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر اور ان دھوکے بازوں کو گرفت میں لینے کی غرض سے ٹیکس حکام کو شہریوں کے شجرہ نسب تک رسائی دینے کا فیصلہ کر لیا ۔نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ذرائع کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریوینیو نے
380 بڑے ٹیکس نادہندگان کے خلاف تازہ اقدامات میں کچھ ایسے ہی دھوکے بازوں کا سراغ لگایا ہے جنہوں نے دوسروں کے نام پر جائیدادیں بنارکھی ہیں۔ رواں ہفتے ایف بی آر نے ان کیسز پر وزیر خزانہ اسد عمر کو بریفنگ دی تھی جنہوں نے یہ فیصلہ کیا کہ اس مسئلے کا ایک حل نادرا کے پاس موجود شہریوں کے شجرہ نسب تک رسائی ہوسکتا ہے۔تاہم ماضی میں نادرا چیئرمین شہریوں کی ذاتی معلومات تک رسائی فراہم کرنے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کرچکے ہیں۔ ذرائع کے مطابق وزیرخزانہ نے ایف بی آر حکام سے تعاون کو یقینی بنانے کے لیے نادرا چیئرمین سے بات کی ہے۔واضح رہے کہ پچھلے دو برسوں میں 2017 ء کے بے نامی ایکٹ کو نافذ کرنے میں مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی کی حکومتوں کی ناکامی سے دولت مندوں اور بااثر افراد کو اپنے ملازمین اور اہل خانہ کے نام پر جائیدادیں بنانے کی چھوٹ ملی۔ حکومت نے دوسروں کے نام پر جائیدادیں بنانے کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر اور ان دھوکے بازوں کو گرفت میں لینے کی غرض سے ٹیکس حکام کو شہریوں کے شجرہ نسب تک رسائی دینے کا فیصلہ کر لیا ۔نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ذرائع کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریوینیو نے 380 بڑے ٹیکس نادہندگان کے خلاف تازہ اقدامات میں کچھ ایسے ہی دھوکے بازوں کا سراغ لگایا ہے جنہوں نے دوسروں کے نام پر جائیدادیں بنارکھی ہیں۔